خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا نوٹیفکیشن معطل

اپ ڈیٹ 04 فروری 2022
فیصلے میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت اور ڈی جی محکمہ موسمیات کے رپورٹ کے باوجود بھی الیکشن کمیشن نے کوئی فیصلہ کن اقدام نہیں اٹھایا— فائل فوٹو: اے پی
فیصلے میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت اور ڈی جی محکمہ موسمیات کے رپورٹ کے باوجود بھی الیکشن کمیشن نے کوئی فیصلہ کن اقدام نہیں اٹھایا— فائل فوٹو: اے پی

پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا نوٹی فکیشن معطل کردیا اور الیکشن کمیشن کو رمضان المبارک کے بعد انتخابات کے انعقاد کی ہدایت کردی۔

ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد بینچ کے جج شکیل احمد کے 11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے رمضان المبارک کے بعد پولنگ کی تاریخ کا اعلان کرے۔

یاد رہے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے کے انتخابات میں شامل 5 اضلاع اپر چترال، لوئر چترال، ایبٹ آباد، اپر دیر اور اپر کوہستان میں مارچ سےاپریل تک برفباری کا امکان ہے، ان حالات میں انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: دوسرے مرحلے میں پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

یکم فروری کو سنائے گئے مختصر فیصلے میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو مذکورہ اضلاع میں انتخابات نہ کروانے کی ہدایت دی تھی تاہم تحریری فیصلے میں دوسرے مرحلے کے انتخابات کا نوٹس معطل کردیا گیا جس میں تمام 18 اضلاع شامل ہیں۔

تاہم الیکشن کمیشن 27 مارچ کو 13 اضلاع میں انتخابات کروا سکتا ہے، جس کے لیے انہیں نیا نوٹی فکیشن جاری کرنا ہوگا جبکہ عدالتی احکامات کے مطابق دیگر 5 اضلاع میں مئی میں پولنگ کا انعقاد کیا جاسکے گا۔

موسمی تبدیلی کے باعث بلدیاتی انتخابات متاثر ہونے کے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مارچ کے مہینے میں پہاڑی علاقوں میں سردی اور برف باری کی وجہ سے انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں لگتا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ڈی جی محکمہ موسمیات نے مارچ میں بارشوں اور پہاڑوں پر برف باری کی پیش گوئی کی ہے، جبکہ صوبائی حکومت اور محکمہ موسمیات نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھی جاری کیا۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مارچ تک مؤخر

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اور ڈی جی محکمہ موسمیات کے رپورٹ کے باوجود بھی الیکشن کمیشن نے کوئی فیصلہ کن اقدام نہیں اٹھایا، الیکشن کمیشن اس ضمن میں اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہا۔

درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرا مرحلے میں زیادہ تر پہاڑی علاقوں کے اضلاع شامل ہیں جہاں سرد موسم اور برف باری کی وجہ سے ووٹرز کا گھروں سے نکلنا ممکن نہیں ہے، جبکہ برف والے علاقوں میں الیکشن عملے کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ اپریل کے وسط تک جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ اسی دوران رمضان المبارک کا آغاز بھی ہوجائے گا، لہٰذا دوسرے مرحلے میں انتخابات کا انعقاد مئی کے مہینے میں کیا جائے۔

دریں اثنا پشاور ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد بینج کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے تمام ریٹرننگ افسران کو مراسلہ بھیج دیا جس میں انہیں پبلک نوٹس جاری کرنے سے روکا گیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے ابیٹ آباد بینج نے دوسرے مرحلے کا نوٹی فکیشن معطل کیا ہے، لہٰذا ریٹرننگ افسران الیکشن کمیشن کے حکم کے بغیر نوٹس جاری نہ کریں۔

یاد رہے اس سے قبل 30 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی جس کے دوران خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹری بینچ کے روبرو پیش ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن، خیبرپختونخوا میں مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کی مارچ تک تکمیل کا خواہاں

اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہ اتھا کہ چونکہ رمضان کا مہینہ 3 یا 4 اپریل سے شروع ہوگا لہٰذا اگر مئی میں انتخابات ہوئے تو بہت دیر ہو جائے گی، جس پر سیکریٹری نے کمیشن سے مارچ 2022 کے آخر تک بلدیاتی انتخابات کرانے کی درخواست کی۔

الیکشن کمشنر نے کہا تھا کہ اس مہینے کا آخری اتوار 27 مارچ کو آئے گا اور انتخابی عمل کے لیے نئی تاریخ یہی مقرر کردی۔

قبل ازیں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 16 جنوری کو ہونا تھا تاہم خیبر پختونخوا کی حکومت نے خراب موسم اور برف باری کو وجہ بتاتے ہوئے دوسرے مرحلے کو مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں