اسٹیٹ بینک نے ’راست‘ کے تحت فرد تا فرد رقم کی مفت منتقلی کی سہولت متعارف کرادی

اپ ڈیٹ 04 فروری 2022
راست اسٹیٹ بینک کا تیار کردہ پاکستان کا پہلا فوری ادائیگی کا نظام ہے—تصویر: اسکرین گریب
راست اسٹیٹ بینک کا تیار کردہ پاکستان کا پہلا فوری ادائیگی کا نظام ہے—تصویر: اسکرین گریب

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو رقوم کی ادائیگی کا ایک ڈیجیٹل نظام 'راست' کے تحت فرد تا فرد (پی 2 پی) رقم کی مفت منتقلی کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک نے کہا کہ اس نے بینکوں کو ملک میں راست کے ذریعے پی 2 پی ادائیگیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مرکزی بینک ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے مالیاتی نظام میں اصلاحات اور ادائیگی کے نظام میں بہتری کے لیے سخت محنت کر رہا ہے اور ادائیگی کے نظام کو کم سے کم وقت کے ساتھ فاسٹ ٹریک پر لانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے رجحان سے ڈیجیٹل بینکنگ زور پکڑنے لگی

راست اسٹیٹ بینک کا تیار کردہ پاکستان کا پہلا فوری ادائیگی کا نظام ہے جو پاکستانی عوام کو ڈیجیٹل ادائیگی کی فوری اور معتبر سہولت فراہم کرتا ہے، اردو زبان کے لفظ راست کا مطلب صحیح اور سیدھا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک سمجھتا ہے کہ راست، فرد سے فرد سروس سے نہ صرف صارفین کو آسان دشواریوں سے پاک اور مفت ڈیجیٹل فنڈ ٹرانسفر کی سہولت ملے گی اور ایک مؤثر اور سازگار ادائیگیوں کا انفرااسٹرکچر بھی مہیا ہوگا جس سے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور ملک میں ڈیجیٹل مالیاتی سروس کے فروغ کی راہ ہموار ہوگی۔

اس ضمن میں اسٹیٹ بینک نے یوٹیوب اور اپنی ویب سائٹ پر ایک وضاحتی ویڈیو بھی جاری کی جو آسان الفاظ میں بیان کرتی ہے کہ ’راست‘ کے ذریعے ادائیگیاں اور رقوم کس طرح منتقل کی جائیں۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'راست' فرد تا فرد رقوم کی منتقلیوں اور سیٹل منٹ خدمات کے تحت بینک صارفین اپنے بینک کی موبائل ایپلیکیشن، انٹرنیٹ بینکاری اور اوور دی کاؤنٹر خدمات استعمال کرتے ہوئے اپنے اکاؤنٹس میں رقوم بھیجنے اور اسے وصول کرنے کی سہولت سے استفادہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: ڈیجیٹل ادائیگیوں کیلئے ایک اور موبائل ایپلیکیشن کا آغاز

بینک کا کہنا تھا کہ صارفین کے لیے آسانی یہ ہے کہ وہ بینک کی موبائل ایپلیکیشن، انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے یا بینک کی برانچ میں جاکر اپنے رجسٹرڈ موبائل فون نمبر کو اپنی راست آئی ڈی بنا کر اسے اپنے ترجیحی انٹرنیشنل بینک اکاؤنٹ نمبر (آئی بی اے این) سے منسلک کرسکیں گے۔

بیان میں بتایا گیا کہ جب صارف، موبائل نمبر کو اپنی راست آئی ڈی بنالے گا تو دیگر افراد یہ موبائل فون استعمال کر کے اسے رقم بھیج سکیں گے، انہیں اکاؤنٹ نمبر یا کوئی اور تفصیل جاننے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

دوسری جانب بینک صارفین کے پاس اگر راست آئی ڈی موجود نہ ہو یا وہ آئی بی اے این کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں تو بھی اپنے آئی بی اے این کے ذریعے راست سروس کو رقوم بھیجنے اور وصول کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز میں تیزی سے اضافہ

اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ موبائل ایپلیکیشن، انٹرنیٹ بینکنگ اور برانچ کاؤنٹرز سمیت کم از کم 3 ذرائع (چینلز) پر راست فرد سے فرد رقم کی منتقلی کی سہولت فراہم کریں۔

مرکزی بینک کے مطابق بہت سے بینکوں نے تمام ضروری تکنیکی اپگریڈز اور دیگر تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور اکاؤنٹ ہولڈرز کو 'راست' پی 2 پی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں