بلوچستان: یونین کونسل اور وارڈز کی حلقہ بندی مکمل

اپ ڈیٹ 11 فروری 2022
فیاض الحسن مراد کا کہنا تھا کہ شہری 9 مارچ تک حد بندی پر اعتراض کر سکتے ہیں— فائل فوٹو: ای سی پی فیس بک
فیاض الحسن مراد کا کہنا تھا کہ شہری 9 مارچ تک حد بندی پر اعتراض کر سکتے ہیں— فائل فوٹو: ای سی پی فیس بک

بلوچستان کے الیکشن کمشنر فیاض الحسن مراد نے کہا کہ حکومت کے ایکٹ 2010 کے تحت بلوچستان میں یونین اور وارڈز کی حلقہ بندیوں کا کام مکمل کرتے ہوئے عوام کی جانب سے اعتراض کی درخواست دائر کرنے کے لیے فہرست آویزاں کردی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام 34 اضلاع کی حلقہ بندی کردی گئی ہے، فی وارڈ کی آبادی ہزار سے ایک ہزار 500 کے درمیان ہوگی جبکہ میونسپل کمیٹی کی آباد 15 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان ہوگی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں کا نوٹی فکیشن جاری

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے شہری علاقوں میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن تشکیل دی گئی ہیں، شہری علاقوں میں 8 میونسپل کارپوریشن ہیں۔

فیاض الحسن مراد نے کہا کہ صوبے بھر کے شہری علاقوں میں 54 میونسپل کمیٹیاں اور ان میں 718 وارڈ تشکیل دیے گئے ہیں، صوبے کے دیہی علاقوں میں 978 یونین کونسلز ہیں جن میں 5 ہزار 933 وارڈ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی حلقہ بندی کی فہرست کو حتمی شکل دیتے ہوئے اسے یکم فروری کو مکمل کرلیا گیا تھا، حلقہ بندی پر اعتراض کی درخواستیں 9 مارچ تک موصول کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت کی صوبے میں بلدیاتی انتخابات موخر کرنے کی درخواست مسترد

الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس نومبر میں بلوچستان میں یونین کونسلز/وارڈز کی حلقہ بندی کرنے کا شیڈول جاری کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 21 دسمبر سے 19 جنوری تک حلقوں/وارڈز کی ابتدائی فہرست تیار کی جانی تھی اور دیگر طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد حتمی فہرست 28 فروری کو شائع کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں