فرانس: کورونا وائرس کی پابندیوں کےخلاف ہزاروں مظاہرین نے پیرس کا رخ کرلیا

اپ ڈیٹ 12 فروری 2022
پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک ہزار 800 گاڑیاں دارالحکومت میں داخل ہوچکی ہیں— فوٹو: اے ایف پی
پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک ہزار 800 گاڑیاں دارالحکومت میں داخل ہوچکی ہیں— فوٹو: اے ایف پی

پولیس کی جانب سے واپس جانے کا انتباہ جاری کرنے کے باوجود کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے سے متعلق قانون اور دیگر پابندیوں کے خلاف فرانس بھر سے مظاہرین پیرس کی جانب روانہ ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا سے متصل سرحد پر ٹریفک کو متاثر کرنے والے کینیڈین ٹرک ڈرائیورز سے متاثر ہوکر فرانسیسی مظاہرین بایون، پرینیا، لیون، لیلی، اسٹراس برگ اور دیگر مقامات سے دارالحکومت کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی کے خلاف یورپ میں لاکھوں نوجوانوں کا احتجاج

پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک ہزار 800 گاڑیاں دارالحکومت میں داخل ہوچکی ہیں۔

مظاہرین میں ویکسین کی مخالفت کرنے والے کارکنان شامل ہیں، لیکن کچھ لوگ توانائی کی قیمت میں تیزی سے اضافے پر بھی خفا ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس عمل سے کم آمدن والے خاندان شدید متاثر ہو رہے ہیں، اس سے قبل 2018 اور 2019 میں ’یلو ویسٹ‘ کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا تھا۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت عوامی مقامات پر داخلے کے لیے ویکسین پاس کی شرط واپس لے اور توانائی کے بلوں میں ان کی مدد کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس میں چین سے قبل ہی کورونا شروع ہونے کا انکشاف

مغربی حصے چیٹوں برگ سے نکلنے والے قافلے میں موجود 62 سالہ ریٹائرڈ ہیلتھ ورکر لیزا کا کہنا تھا کہ’انہیں ہمارا مطالبہ سننا ہوگا، لوگ صرف معمول کے مطابق آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں‘۔

دوسرے مظاہرین کی طرح لیزا بھی ’یلو ویسٹ‘ کی تحریک میں سرگرم تھی، یہ احتجاج صدر ایمانوئیل میکرون کے خلاف دیگر شکایات سے قبل ایندھن کے ٹیکس میں اضافے پر کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں