گھبرائے ہوئے لوگوں کو چوہدری شجاعت کی صحت کا خیال آگیا ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 14 فروری 2022
وزیراعظم نے مسلم لیگ (ق) پر اعتماد کا اظہار کیا—تصویر: فیس بک عمران خان
وزیراعظم نے مسلم لیگ (ق) پر اعتماد کا اظہار کیا—تصویر: فیس بک عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی وفد کے ہمراہ گجرات کے چوہدری خاندان سے ملاقات پر کہا ہے کہ جو لوگ گھبرائے ہوئے ہیں انہیں چوہدری صاحب کی صحت کا خیال آگیا ہے۔

پاکستان میں ہائیڈرو پاور ڈیولپمنٹ کے حوالے سے بین الاقوامی سیمپوزیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مونس الٰہی کے اس بیان پر کہ تحریک انصاف کو سیاسی ملاقاتوں سے گھبرانا نہیں چاہیے، پر کہا کہ ان کی صحت کا اچانک یاد آنا، یہ وہ گھبرائے ہوئے لوگ ہیں جو اپنے ورکرز اور اراکین اسمبلی کی 20، 20 سال پرانی فوتگی پر تعزیت کے لیے جارہے ہیں۔

مونس الٰہی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں آپ پر اور اپنے کے خاندان پر پورا اعتماد ہے، شاید ہی پاکستان میں کسی پاس وہ سیاسی صلاحیت ہو جو چوہدری صاحب کے پاس ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف کی 14سال بعد چوہدری برادران سے ملاقات، عدم اعتماد کیلئے مدد مانگ لی

ان کا کہنا تھا کہ میں نے تحریک انصاف کی بھرپور ٹریننگ کروائی ہوئی ہے اور ایسا ایسا مشکل وقت دیکھا ہے کہ وہ سخت جان ہوگئے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ہمیں آبی ذخائر بڑھانے کی ضرورت ہے جس کے لیے کالا باغ ڈیم ایک بہترین منصوبہ ہے لیکن اس کی تعمیر کے لیے سندھ کو اعتماد میں لینا ہوگا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چین 5 ہزار بڑے ڈیم بنا چکا ہے اور ہمارے پاس صرف 1960 میں بنائے گئے صرف دو ڈیم موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کوتاہی کی وجہ سے ہمارے ملک کو کتنا بڑا نقصان ہوا ہے، جب برآمد شدہ فیول پر بجلی بنائی جاتی ہے تو بین الاقوامی سطح پر فیول کی قیمت میں اضافے پر پاکستان میں بھی بجلی کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر کمیٹی تشکیل دے دی

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جتنی ہائیڈرو انرجی کی صلاحیت ہے اگر اس سے بجلی بنائی جاتی تو پاکستان کو اس مہنگائی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا کیونکہ جب بجلی مہنگی ہوتی ہے تو تمام چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوجاتی ہے، کیونکہ یہاں بجلی تیل سے بنتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں کسی چیز کی بھی طویل المدتی منصوبہ بندی نہیں کی جاتی، ہمیں 5 سال میں الیکشن ہونے سے قبل سب کچھ کرنا ہوتا ہے، چین کی طاقت ان کی طویل المدتی منصوبہ بندی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہماری حکومت نے طویل المدتی منصوبہ بندی کی، ہم نے سوچا کہ ہمیں آبی ذخائر کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جدید شہر بنانے کیلئے کراچی کا مینجمنٹ سسٹم ٹھیک کرنا ہوگا، وزیراعظم

عمران خان نے نشاندہی کی کہ اب بھی صوبوں کے درمیان پانی کے مسائل موجود ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ہمیں کم مقدار میں پانی دیا گیا، جس تیزی سے آبادی بڑھ رہی ہے، ہمیں آگے جاکر زیادہ کاشت کاری کرنی ہوگی اور اگر ذخائر نہیں ہوں گے تو ہم کاشت کاری کیسے کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈی آئی خان میں زرخیر زمین موجود ہے لیکن پانی کی کمی کی وجہ سے وہاں کاشت نہیں ہورہی، اگر اس زمین پر پانی کی فراہمی کی جائے تو خیبر پختونخوا کو گندم برآمد کرنے کی ضرورت ہی نہ ہو۔

عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں لاکھوں ایکڑ ایسی زمین موجود ہے جہاں کاشت کاری کی جائے تو ہم گندم اور کپاس برآمد کر سکتے ہیں، لیکن کاشت کاری اس لیے نہیں کی جارہی کیونکہ ہمارے پاس پانی کی کمی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پانی کی کمی کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے پانی کا ذخیرہ ہی نہیں کیا، 10 سال میں تعمیر ہونے والے ڈیم سے پانی کی کمی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا کم آمدن والے طبقے کیلئے سستے گھر بنانے پر زور

انہوں نے کہا کہ ان ڈیموں کی تعمیر سے دنیا کو درپیش سب بڑا موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا، جب ہم پانی سے صاف بجلی بنائیں گے تو یہ بجلی صاف ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے ہم جوانوں کو تربیت دے رہے ہیں، جو مہارت سے ڈیم بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کا استعمال سیاحت کے لیے بھی ضروری ہے، اللہ نے پاکستان کو جو خوبصورت پہاڑ اور مناظر عطا کیے ہیں، شاید ہی دنیا میں کوئی ملک ہو جو ان کا مقابلہ کر سکے، اس سے پاکستان میں بہت بڑا ریونیو آسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ پاکستان کے رقبے آدھا ہے لیکن اس کی سیاحت کا ریونیو 60 سے 70 ارب ڈالر ہے، سوئٹرز لینڈ کے پاس ٹرنل ٹیکنالوجی ہے، پاکستان بھی ٹرنل ٹیکنالوجی سیکھ رہا ہے جس سے ملک کو بھی فائدہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے منصوبے کے تحت ایف بی آر کے پاس 330 تعمیراتی منصوبے رجسٹرڈ

وزیر اعظم نے اپنے حلقے میں موجود کالا باغ ڈیم کے حوالے سے کہا کہ کالا باغ ڈیم پاکستان کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا لیکن اس کے لیے سندھ کے لوگوں کو اعتماد میں لینا ہوگا کیونکہ پاکستان کے خلاف قوتیں انہیں استعمال کریں گی کہ ان کا پانی چوری ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لیے ہمیں ایک مہم چلانی ہوگی اور سندھ کے لوگوں کو سائنسی طریقے سے بتانا ہوگا کہ انہیں اس سے کوئی نقصان نہیں ہوگا،بطور وفاق ہمیں صوبوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔

وزیر اعظم نے ہائیڈو پاور پروجیکٹ منصوبے میں شامل ٹیم اور عہدیداران کی تعریف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں