• KHI: Maghrib 6:15pm Isha 7:30pm
  • LHR: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • ISB: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • KHI: Maghrib 6:15pm Isha 7:30pm
  • LHR: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • ISB: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm

پی ایس ایل 7 کا سب سے بڑا اسکور، سلطانز کی ریکارڈ فتح، گلیڈی ایٹرز پھر ناکام

شائع February 18, 2022
سلطانز نے مقابلہ 117 رنز سے جیت لیا — فوٹو: اے ایف پی
سلطانز نے مقابلہ 117 رنز سے جیت لیا — فوٹو: اے ایف پی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2022 میں ملتان سطانز نے اپنی شان دار کارکردگی جاری رکھتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف لیگ کی تاریخ کا دوسرا بڑا مجموعہ 245 رنز بنانے کے بعد میچ میں باآسانی 117 رنز سے ریکارڈ فتح سمیٹ لی۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے 25 ویں میچ میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور ریکارڈ فتح کی بنیاد رکھی۔

پی ایس ایل کی مضبوط اوپننگ جوڑی شان مسعود اور محمد رضوان نے دھواں دار بیٹنگ سے اننگز کا آغاز کیا۔

دونوں بلے بازوں نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 119 رنز بنائے۔

شان مسعود 119 کے اسکور پر رواں سیزن میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے محمد عرفان کی پہلی وکٹ بنے، انہوں نے 38 گیندوں پر 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 57 رنز بنائے۔

محمد رضوان کا ساتھ دینے جنوبی افریقی بلے باز رائلی روسو میدان میں آئے اور گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز کو بے بس کردیا۔

رائلی روسو اور اور کپتان رضوان نے شان دار شراکت قائم کرتے ہوئے اسکور 18 اوورز میں 222 رنز تک پہنچایا۔

سلطانز کے دوسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز رائلی روسو تھے، جنہوں نے صرف 26 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 9 چوکوں اور 4 چھکوں سے مزین 71 رنز کی شان دار اننگز کھیلی۔

محمد رضوان بھی اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہوئے ناقابل شکست رہے اور زبردست بلے بازی کی۔

ملتان سلطانز کی جانب سے خوشدل شاہ آخری اوور میں 235 کے اسکور پر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے، آل راؤنڈر نے 4 گیندوں پر 10 رنز بنائے۔

محمد رضوان نے 54 گیندوں کا سامنا کیا، 7 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 83 رنز بنائے۔

ملتان سلطانز نے مقررہ اوورز میں 3 وکٹوں پر 245 رنز بنائے، جو پی ایس ایل کی تاریخ کا دوسرا بڑا اور رواں سیزن کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔

رواں سیزن کے اب تک کے سب سے بڑے ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز کا آغاز بھی مایوس کن رہا اور ول اسمیڈ صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔

احسان علی بھی ناکام ہوئے اور ایک رن بنا کر 23 کے اسکور پر آصف آفریدی کی وکٹ بنے۔

جیسن روئے نے پی ایس ایل 7 میں اپنے ابتدائی دو میچوں میں تباہ کن بیٹنگ کی لیکن اس میچ میں 38 رنز بنا کر ولی کی گیند پر آؤٹ ہوئے، اس وقت گلیڈی ایٹرز کا اسکور چھٹے اوور میں 2 وکٹوں پر 58 رنز تھا۔

افتخار احمد 76 کے اسکور پر 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

طویل عرصے کرکٹ سے باہر ہونے کے بعد بہترین واپسی کرنے والے تجربہ کار عمر اکمل نے 23 گیندوں پر 2 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے ٹیم کی نیا پار لگانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔

عمر اکمل 96 کے مجموعے پر 50 رنز مکمل کرنے کے بعد عمران طاہر کی گیند پر شاہنواز دھانی کو کیچ دے گئے۔

گلیڈی ایٹرز کا اسکور 12 اوورز میں 108 رنز تک پہنچا تھا کہ سہیل تنویر 5 رنز بنا کر کپتان سرفراز کا ساتھ چھوڑ گئے۔

نور احمد کی اننگز کا خاتمہ شاہنواز دھانی نے 118 کے اسکور پر کیا جبکہ نور احمد نے ایک چھکے کی مدد سے 8 رنز بنائے۔

کپتان سرفراز احمد نے سست روی کے ساتھ مزاحمت کرنے کی کوشش ضرور کی لیکن دوسرے اینڈ سے بلے باز مسلسل آؤٹ ہوتے رہے اور نسیم شاہ 121 کے مجموعے پر 2 رنز کا اضافہ کرکے آؤٹ ہونے والے آٹھویں بلے باز تھے۔

عمران طاہر نے غلام مدثر کو کھاتہ کھولنے کی اجازت بھی نہیں دی اور انہیں 15ویں اوور کی چوتھی گیند پر پویلین بھیج دیا۔

خوشدل شاہ نے 16ویں اوور کی پانچویں گیند پر محمد عرفان کو 128 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ کرکے گلیڈی ایٹرز کی اننگز تمام کردی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 128 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور ملتان سلطانز نے میچ میں پی ایس ایل کی تاریخ کے سب سے بڑے مارجن 117 سے فتح حاصل کی۔

سرفراز احمد نے آؤٹ ہوئے بغیر 17 رنز بنائے۔

سلطانز کی جانب سے خوشدل شاہ، شاہنواز دھانی اور آصف آفریدی نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

رائلی روسو کو تیز رفتار اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

ملتان سلطانز: محمد رضوان (کپتان)، شان مسعود، رائلی روسو، خوشدل شاہ، ٹم ڈیوڈ، عامر عظمت، آصف آفریدی، رومان رئیس، عمران طاہر، شاہنواز دھانی، ڈیوڈ ولی

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد (کپتان) جیسن روئے، ول اسمیڈ، احسان علی، عمر اکمل، افتخار احمد، سرفراز احمد، سہیل تنویر، نوراحمد، نسیم شاہ، غلام مدثر، محمد عرفان

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024