بھارت: خواتین کو پھنسا کر 18 سے زائد شادیاں کرنے والا شخص گرفتار

اپ ڈیٹ 22 فروری 2022
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے بنیادی طور پر یہ شادیاں اور جنسی تسکین پوری کرنے کے لیے کی— فائل فوٹو: اے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے بنیادی طور پر یہ شادیاں اور جنسی تسکین پوری کرنے کے لیے کی— فائل فوٹو: اے پی

بھارتی پولیس نے خواتین کو جال میں پھنسا کر 18 شادیاں کرنے والے شخص کو ریاست اڑیسہ کے دارالحکومت بھوبھنیشور سے گرفتار کر لیا۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق تفتیش کاروں نے بتایا کہ ایک ہفتہ قبل گرفتار کیا گیا بیبھو پرکاش سوین نامی شخص 18 سے زائد شادیاں کر چکا ہے اور اس نے اپنی بیویوں کے پتے میڈم دہلی، میڈم آسام یا میڈم یو پی کے نام سے موبائل میں محفوظ کیے گئے جو ان شہروں اور علاقوں کے نام ہیں جن سے وہ تعلق رکھتی ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: خاتون کا شوہر پر 'ریپ اور تشدد' کا الزام

پانچ فٹ دو انچ قد کے حامل اس شخص کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اس نے بھارت کی 10 ریاستوں میں اندازاً 27شادیاں کی ہیں۔

سینئر پولیس عہدیدار سنجیو ستپتھی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص نے بنیادی طور پر یہ شادیاں پیسے اور کسی حد تک اپنی جنسی تسکین کے لیے کیں۔

67سالہ اس شخص نے مختلف شادی کی ویب سائٹس پر خود کو 51سالہ ڈاکٹر، پروفیسر، وکیل اور دیگر شعبوں منسلک شخص ظاہر کیا اور شادیاں کیں۔

لوگوں کو پھنسانے کے لیے اس شخص نے جعلی راشن کارڈ کا استعمال کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ پرکشش مراعات کی حامل نوکری کرتا ہے اور جعلی اپائنٹمنٹ لیٹر کے ساتھ خاندانی پس منظر بیان کرنے کے لیے بھی غلط معلومات کا استعمال کیا۔

پولیس افسر کے مطابق ملزم خواتین کو قائل کرنے کی خصوصی صلاحیت کا مالک ہے اور 40سال کی عمر کی غیرشادی شدہ، بیوہ یا طلاق یافتہ خواتین کو نشانہ بناتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی لڑکی نے اغوا کرکے ’ریپ‘ کرنے والے سے شادی کرلی

ملزم نے کئی سالوں سے یہ کام کامیابی سے جاری رکھا ہوا تھا تاہم گزشتہ سال فروری اور مارچ میں کی گئیں شادیوں کی وجہ سے وہ پکڑ میں آ گیا۔

پولیس کے مطابق شادی کے چند ماہ بعد ملزم نے اپنی بیویوں سے مختلف بہانوں سے پیسے مانگنا شروع کردیے اور وہ ہمیشہ کہتا تھا اسے رقم کی اشد ضرورت ہے جسے وہ جلد لوٹا دے گا۔

ملزم پر جعلی شناخت سے لیے گئے 128 کریڈٹ کارڈز کے ذریعے 13 بینکوں سے ایک کروڑ بھارتی روپے سے زائد کے فراڈ کا بھی الزام ہے جبکہ وہ ایک میڈیکل لیبارٹری کی چین بھی چلاتا ہے جس میں ڈاکٹرز اور عملے کو کئی ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی گئی۔

پولیس نے مئی 2021 میں 48سالہ خاتون کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت پر ملزم سوین کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا کیونکہ مذکورہ خاتون کا اتفاقاً پتہ چل گیا تھا کہ ملزم کی پہلے سے سات سے زائد بیویاں ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: خاتون کا 'گنجے' شوہر کے خلاف مقدمہ

متاثرہ خاتون نے پولیس کو اپنے شوہر کے بینک اکاؤنٹ سمیت تمام معلومات فراہم کیں جس کے نتیجے میں پولیس کو اس تمام معاملے میں ملزم کی دھوکادہی کا علم ہوا۔

ملزم سوین اڑیسہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوا تھا جہاں اس نے پہلی شادی 1978 میں کی تھی، اس شادی سے ان کے تین بچے ہیں جن میں سے دو ڈاکٹر اور ایک ڈینٹسٹ ہے۔

لیب ٹیکنیشن کی مہارت رکھنے والا ملزم فیملی کو گاؤں میں چھوڑ کر بھوبھنیشور منتقل ہو گیا اور وہاں اپنا تعارف ڈاکٹر کی حیثیت سے کرایا اور 2002 میں ایک ڈاکٹر سے دوسری شادی کر لی۔

پولیس افسر کے مطابق ملزم اس کے بعد سے مختلف نام اور شناخت استعمال کر چکا ہے اور اپنا تعارف ہمیشہ ایک ڈاکٹر یا پروفیسر کی حیثیت سے کراتا۔

یہ بھی پڑھیں: نوجوان کو شادی کی رات لڑکی والوں نے دھوکا دے دیا

پولیس کو شبہ ہے کہ اس شخص نے یہ کام اکیلے نہیں کیا ہو گا اور وہ اس کام میں اس کی مدد کرنے والے افراد کی تلاش میں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں