بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 10 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 23 فروری 2022
سیکیورٹی فورسز نے اطلاع پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی فورسز نے اطلاع پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی

سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے ہوشاب میں کارروائی کرتے ہوئے 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق ‘سیکیورٹی فورسز نے ہوشاب کے علاقے میں دہشت گردوں کی کیمپ اور ٹھکانے میں موجودگی کی اطلاع پر بلوچستان میں غیرملکی اسپانسرڈ امن کے دشمنوں کو گرفتار کرنے کے لیے کارروائی کی’۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، کیپٹن شہید

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ‘جیسے ہی جوانوں نے علاقے کو گھیرے میں لینا شروع کیا تو دہشت گردوں نے اپنے ٹھکانے سے فرار ہونے کی کوشش کی اور بلاتفریق فائر کھول دیا، جس پر شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا’۔

—فوٹو: آئی ایس پی آر
—فوٹو: آئی ایس پی آر

بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے کے ‘نتیجے میں دہشت گرد کمانڈر ماسٹر آصف عرف مکیش سمیت 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے’۔

کارروائی کے حوالے سے بتایا گیا کہ ‘یہ دہشت گرد تربت اور پسنی کے علاقوں میں حال ہی میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ اور حملے میں ملوث تھے’۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ ‘بھاری تعداد میں اسلحہ اور باروس بھی برآمد ہوا جو سیکیورٹی فورسز کے خلاف استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا’۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘دہشت گردی کے مجرموں کے خاتمے کے لیے کارروائیاں جاری رہیں گی اور انہیں بلوچستان کا امن، استحکام اور ترقی سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے’۔

—فوٹو:آئی ایس پی آر
—فوٹو:آئی ایس پی آر

اس سے قبل آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ‘سیکیورٹی فورسز نے 20 فروری 2022 کو بلوچستان کے ضلع کوہلو کے قریب ٹھکانوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر علاقے میں کارروائی کی’۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک

بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران کیپٹن حیدر عباس دہشت گردوں کی فائر سے شہید ہوگئے’۔

سیکیورٹی فورسز نے 16 فروری کو بلوچستان کے علاقے بلیدا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی تھی جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ 2 فروری کو دہشت گردوں کی جانب سے نوشکی اور پنجگور میں واقع سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دو علیحدہ علیحدہ حملے کیے گئے تھے۔

تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دونوں حملوں کو ناکام کردیا گیا تھا جس میں 20 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس سلسلے میں سیکیورٹی کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پنجگور میں دہشت گردوں نے دو مقامات سے فوجیوں کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، نتیجے میں فورسز نے کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید ہوا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق نوشکی میں دہشت گردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ کے دوران ایک افسر زخمی بھی ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجگور اور نوشکی میں 15 دہشت گرد مارے گئے، مزید 5 گھیرے میں ہیں، وزیر داخلہ

اگلے روز ہی بلوچستان میں آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔

مذکورہ حملوں کے بعد آپریشن میں 20دہشت گرد ہوئے، مسلح افواج کے میڈیا وِنگ نے بتایا تھا کہ آپریشن کے دوران 9 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں