نیپرا نے صارفین پر 28 ارب روپے کے اضافی بوجھ کی منتقلی مؤخر کردی

24 فروری 2022
نیپرا نے ڈسکوز کو ہدایت کی ہے کہ وہ مطلوبہ 28 ارب روپے کا از سر نو جائزہ شدہ ڈیٹا دوبارہ جمع کرائیں — فائل فوٹو: اے پی پی
نیپرا نے ڈسکوز کو ہدایت کی ہے کہ وہ مطلوبہ 28 ارب روپے کا از سر نو جائزہ شدہ ڈیٹا دوبارہ جمع کرائیں — فائل فوٹو: اے پی پی

پاور کمپنیوں کے مبہم اور متضاد مؤقف کے درمیان نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)، سابق واپڈا کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین پر 28 ارب روپے کا اضافی بوجھ منتقل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کر سکی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت عوامی سماعت نے آخر کار ڈسکوز کو ہدایت کی کہ وہ مطلوبہ 28 ارب روپے کا ازسرنو جائزہ شدہ ڈیٹا دوبارہ جمع کرائیں، ڈسکوز رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 28 پیسے فی یونٹ کی شرح سے 28 ارب روپے وصول کرنا چاہتے ہیں۔

یہاں یہ بات بہت دلچسپ ہے کہ نیپرا نے اس سے قبل اسی طرح کے تحفظات پر 12 جنوری کو ہونے والی عوامی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

ریگولیٹر نے تحریری طور پر ڈسکوز کے معاملات کی جانب وفاقی حکومت کی توجہ مبذول کرانے کا فیصلہ کیا اور سیکریٹری پاور ڈویژن سے کہا تھا کہ وہ ڈسکوز کی انتظامیہ کے ساتھ بیٹھ کر دیکھیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا کا کراچی میں زیادہ لوڈشیڈنگ کی شکایات پر عوامی سماعت کا فیصلہ

نیپرا نے ڈسکوز کو یہ بھی ہدایت کی تھی کہ وہ تحریری طور پر بتائیں کہ انہوں نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ صنعتی سپورٹ پیکج کو کیسے ٹریٹ کیا کیونکہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے اعلیٰ نمائندے ریحان اختر نے اعتراف کیا تھا کہ اس معاملے میں ابہام موجود ہے۔

پاور سیکٹر ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے تمام پہلوؤں سے متعلق ڈیٹا تحریری طور پر ہمارے پاس دستیاب نہیں ہوتا اس وقت تک کسی نتیجے پر پہنچنا ممکن نہیں ہے۔   عوامی سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مختلف ڈسکوز نے دیگر صارفین کے لیے صنعتی سپورٹ اور مراعاتی پیکجز کا اطلاق کیا، یہ بھی واضح نہیں تھا کہ اگر مختلف ڈسکاؤنٹ پیکجز پر حکومت نے سبسڈی فراہم کی بھی ہے تو کس حد تک دی ہے۔

ریگولیٹر نے انڈسٹریل سپورٹ پیکج کے تحت استعمال ہونے والے یونٹس پر کیپیسٹی چارجز کے اطلاق سے متعلق سوالات اٹھائے۔

مزید پڑھیں: کراچی: نیپرا کی عوامی سماعت بدنظمی کا شکار، کے الیکٹرک کیخلاف نعرے بازی

نیپرا کے وائس چیئرمین رفیق شیخ کا کہنا تھا کہ انڈسٹریل سپورٹ پیکج کا ٹیرف 12 روپے 96 پیسے فی یونٹ ہے تو پھر ڈسکوز نے کیپسٹی چارجز کیوں مانگے۔

نیپرا کی عوامی سماعت 22-2021 کی پہلی سہ ماہی کے لیے کیپسٹی چارجز، ٹرانسمیشن چارجز، فنانسنگ لاگت، ویریبل آپریشن اور مینٹی نینس چارجز اور ایندھن کے چارجز پر ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نقصانات کے اثرات کے حوالے سے ڈسکوز کی جانب سے طلب کی گئی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق طلب کی گئی تھی۔

ٹیرف میکانزم کے تحت ایندھن کی لاگت میں تبدیلی صرف ماہانہ بنیادوں پر ایک خودکار طریقہ کار کے ذریعے صارفین پر منتقل کی جاتی ہے جبکہ بجلی کی خریداری کی قیمت، کیپسٹی چارجز، ویریبل آپریشن اور دیکھ بھال کے اخراجات، سسٹم کے استعمال کے چارجز اور ٹرانسمیشن کے اثرات اور ڈسٹری بیوشن کے نقصانات کے چارجز سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وفاقی حکومت کی جانب سے بنیادی ٹیرف میں شامل کیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں