لوٹی دولت واپس لانے کیلئے عمران خان کا کوئی ساتھ نہیں دے رہا، شاہ محمود قریشی

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2022
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سندھ حقوق مارچ کے دوران سانگھڑ میں خطاب کر رہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سندھ حقوق مارچ کے دوران سانگھڑ میں خطاب کر رہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ٹھیک کہتے ہیں کہ اگر ملک کا لوٹا گیا پیسہ واپس آجائے تو پاکستان کا غریب بس جائے، عمران خان لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لیے تنہا لڑ رہے ہیں مگر کوئی اس کا ساتھ نہیں دے رہا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سانگھڑ میں سندھ حقوق مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لیے تنہا لڑ رہے ہیں، مگر کوئی اس کا ساتھ نہیں دے رہا، وزیر اعظم عدالتوں کے پاس جاتے ہیں، نیب کے پاس جاتے ہیں، اینٹی کرپشن کے محکموں کے پاس جاتے ہیں، کرپشن کے خلاف حقائق پیش کرتے ہیں، میڈیا میں اعداد و شمار بتاتے ہیں، لوگ ان کی بات سنتے ہیں، ان کی بات سے، کرپشن کے خلاف، لوٹی ہوئی دولت کے خلاف ان کے مؤقف سے اتفاق کرتے ہیں مگر نہ جانے کیوں ملک کی دولت لوٹنے والے غاصبوں پر ہاتھ ڈالنے سے کتراتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے نظریے پر عمل پیرا ہو کر سانگھڑ کے عوام پیپلز پارٹی سے جان چھڑا سکتے ہیں، عمران خان کا نظریہ سندھ کو پیپلز پارٹی کے ظلم سے نجات دلا سکتا ہے، یہاں کے لوگ ایک ہوجائیں تو نہ صرف سانگھڑ سے کیا بلکہ پورے سندھ سے پیپلز پارٹی کا صفایا ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام سیاسی سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کریں تو سندھ کو اس ظلم کی چکی میں پسنے سے نجات مل سکتی ہے، سانگھڑ کے عوام کا جذبہ قابل دید ہے، بلاول کو چاہیے کہ آنکھیں کھول کر دیکھیں کہ یہاں سے عوامی طاقت کا نیا چشمہ پھوٹ رہا ہے، یہ ہوتا ہے لانگ مارچ، حقیقی عوامی مارچ، عوام کی اصل طاقت۔

یہ بھی پڑھیں: '3 سالہ حکومت کا حساب دینے کو تیار ہیں لیکن پہلے پیپلز پارٹی 15 سال کا حساب دے‘

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں سانگھڑ میں اپنے لیے نہیں، بلکہ عوام کے لیے آیا ہوں، پاکستان کو خوشحال بنانا ہمارا مشن ہے۔

انہوں نے خود کو سیاسی حکیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں سندھ کے عوام کو نجات کا نسخہ دے رہا ہوں، وہ نسخہ صوبائی حکومت کے ظلم کے خلاف اتحاد کا نسخہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکیوں کو اپنی سرزمین بیچنے سے انکار کردیا، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا غیر ملک افواج کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دیں گے تو انہوں نے جرأت مندانہ مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ ہرگز نہیں، میں ڈالرز کے لیے اپنی زمین ہرگز فروخت نہیں کروں گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے پی پی پی حکومت کے خلاف گھوٹکی سے کراچی تک مارچ کا آغاز

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر 2018 میں خیرپور میں صاف و شفاف الیکشن ہوتے تو یونس سائیں الیکشن نہیں ہارتا، 2018 میں خیرپور میں پیپلز پارٹی کے غنڈوں نے پیر صاحب پگارو کے بیٹے کے قافلے پر، یونس سائیں کے قافلے پر حملہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن سے قبل کوئی ماننے کو تیار نہیں تھا کہ پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت بنائے گی مگر آپ نے دیکھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نہ صرف پنجاب میں حکومت بنائی بلکہ عمران خان کی زبردست قیادت میں مرکز میں بھی حکومت قائم کی۔

بلا، تیر کو توڑے گا، سندھ کو جوڑے گا'

وزیر خارجہ سے قبل سندھ حقوق مارچ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کا کہنا تھا کہ میں اور شاہ محمود قریشی اپنی وزارت موبائل فون کے ذریعے چلا رہے ہیں۔

سندھ حقوق مارچ کی قیادت کرنے پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ ہم مخالفین کی طرح نکمے، نالائق اور ہڈ حرام نہیں ہیں، ہم اپنے سندھ حقوق مارچ کے ساتھ ساتھ نہ صرف اپنی وزراتوں سے مسلسل رابطے میں ہیں بلکہ یوکرین میں پھنسے پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ سے بھی رابطہ ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے پی پی پی حکومت کے خلاف گھوٹکی سے کراچی تک مارچ کا آغاز

انہوں نے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت پوری کابینہ کنٹینر پر چڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو تو اپنے لوگوں سے کبھی ہاتھ نہیں ملاتے، وہ دبئی کے لوگوں سے ہاتھ ملاتے ہیں، وہاں پاکستان کا پیسہ منی لانڈرنگ کرتے رہے ہیں۔

بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو احتجاج کرنے کے لیے پشاور تو چلے گئے مگر سندھ کے عوام کو بھول گئے جہاں ان کی اپنی حکومت ہے، بلاول بھٹو انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین بن کر فہمیدہ سیال کے گھر نہیں گئے، آصف زرداری کے لیے قبضہ کرنے والوں کی جانب سے قتل کیے گئے بھنڈ برادری کے 5 افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنے نہیں گئے، ام رباب اور ناظم جوکھیو کے اہل خانہ سے ملنے نہیں گئے۔

سندھ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہسپتالوں میں لوگوں کے لیے علاج معالجے کی سہولت نہیں ہے، نوجوانوں کے لیے تعلیم کے مواقع نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کو ٹھیک کرنے کے لیے قابض پیپلز پارٹی کو فارغ کرنا پڑے گا، اسد عمر

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران ان کی وزارت نے لاکھوں لوگوں کو ویکیسن لگائی مگر سندھ حکومت نے اپنے صوبے کے لوگوں کو ویکسین کا ایک ٹیکہ بھی نہیں لگایا، پیپلز پارٹی نے عوام کو صرف ایک ٹیکہ لگایا ہے وہ ہے کرپشن کا ٹیکہ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سالوں سے پیپلز پارٹی کے مظالم برداشت کر رہے ہیں، ایک حد ہوتی ہے صبر اور برداشت کی، اب برداشت کا وقت گزر گیا، اب ہمیں زرداری مافیا کے خلاف اٹھنا ہوگا، اب ہمیں اپنے حال اور آنے والی نسلوں کا سوچنا ہے، اب ہم نے زرداری مافیا کے خلاف علم بغاوت بلند کرنا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی دلیرانہ، خوددارانہ قیادت میں پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بلا 2023 کے الیکشن میں پیپلز پارٹی کے انتخابی نشان تیر کو توڑے گا اور سندھ کو جوڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب بلا سندھ کو جوڑے گا تو پھر خیبر پختونخوا اور پنجاب کی طرح سندھ میں بھی ہر شہری کو مفت علاج معالجے کے لیے صحت کارڈ کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات مسیر ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں