ایشیائی لوگوں کے مقابلے گوروں میں کینسر کے زیادہ امکانات

05 مارچ 2022
بر وقت تشخیص سے کینسر سے صحت یاب ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: جی ایم جرنل
بر وقت تشخیص سے کینسر سے صحت یاب ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: جی ایم جرنل

برطانوی ماہرین کی جانب سے کیے گئے ایک جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ ایشیائی، سیاہ فام اور مخلوط النسل افراد کے مقابلے گوروں میں کینسر سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

تاہم مذکورہ جائزے کے مطابق کینسر کی بعض ایسی اقسام بھی ہیں جو سفید فام لوگوں کے بجائے سیاہ فام اور ایشیائی لوگوں کو زیادہ متاثر کرتی ہیں۔

’کینسر ریسرچ یوکے‘ کے ماہرین کی جانب سے 2013 سے 2017 تک کینسر کے شکار ہونے والے 30 لاکھ افراد کے کیسز کا جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ موذی مرض کی بعض اقسام خاص نسل کے افراد کو زیادہ متاثر کرتی ہیں۔

جائزے میں ایشیائی نسل کے لوگوں کو چین، پاکستان، بھارت اوربنگلہ دیش جیسے ممالک میں تقسیم کیا گیا جب کہ سیاہ فام افراد کو کیرییبین اور افریقی ممالک سے جوڑا گیا، اسی طرح سفید فام افراد کو برطانیہ اور آئر لینڈ سمیت اسی طرح کے دیگر ممالک میں تقسیم کیا گیا۔

جائزے سے معلوم ہوا کہ ہر طرح کی کینسر کی قسمیں عام طور پر سفید فام افراد کو زیادہ متاثر کرتی ہیں، تاہم پروسٹیٹ اور بلڈ کینسر سیاہ فام افراد کو زیادہ متاثر کرتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق سفید فام افراد میں موٹاپے اور ان کی جلد کی وجہ سے ان میں کینسر کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور مجموعی طور پر ان کے مقابلے ایشیائی افراد میں 38 فیصد کم، سیاہ فام افراد میں 4 فیصد کم اور مخلوط النسل افراد میں 40 فیصد کم کینسر کے امکانات ہوتے ہیں۔

جائزے سے معلوم ہوا کہ کینسر ہر طرح کے لوگوں اور عمر کے حساب سے الگ الگ طریقے سے متاثر کرتا ہے اور اگر موذی مرض کی بر وقت تشخیص ہوجائے تو اس سے صحت یاب ہونے کے امکانات 40 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کے مقابلے اسکن کینسر سے مرد زیادہ متاثر

تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہر طرح اور نسل کے لوگوں کا طرز زندگی بھی مختلف ہے، جس وجہ سے ان میں موذی مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی مختلف ہیں اور عام طور پر سیاہ فام اور ایشیائی لوگوں کا طرز زندگی سفید فام نسل کے لوگوں کے مقابلے ناقص ہوتا ہے۔

ماہرین نے تمام نسل کے لوگوں کے طرز زندگی کو یکساں بنانے سمیت انہیں اسکریننگ، ٹیسٹ اور صحت کی تمام سہولیات بھی یکساں طور پر فراہم کرنے پر زور دیا۔

جائزے کے مطابق گورے لوگ عام طور پر جلد کے کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں جب کہ سیاہ فام اور ایشیائی لوگ اپنی گہری رنگت کی وجہ سے اس سے محفوظ رہتے ہیں۔

تاہم سفید فام لوگوں کے مقابلے ایشیائی اور سیاہ فام لوگوں میں جگر اور پیٹ کے دیگر اعضا کے کینسر عام ہوتے ہیں۔

ایشیائی لوگوں میں ہیپاٹائٹس کی وجہ سے جگر کے کینسر کے عام ہونے کو بھی نوٹ کیا گیا۔

اگرچہ تازہ تجزیے میں ماہرین کو معلوم ہوا کہ پروسٹیٹ اور بلڈ کینسر سیاہ فام لوگوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے، تاہم اس سے قبل ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سفید فام مرد حضرات میں پروسٹیٹ اور بلڈ کینسر کے امکانات دو فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔

اسی طرح ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ خواتین کے مقابلے مرد حضرات اسکن کینسر سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں