لانگ کووڈ کے مریضوں میں اعصابی نقصان کا امکان ہوتا ہے، تحقیق

07 مارچ 2022
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس کی طویل المعیاد علامات کا سامنا کرنے والے کچھ مریضوں کے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے جس سے تھکاوٹ، حسوں میں تبدیلیاں اور ہاتھوں و پیروں میں تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

واضح رہے کہ کوورنا وائرس کی طویل المعیاد علامات کے لیے لانگ کووڈ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے۔

طبی جریدے جرنل نیورولوجی : نیورو امیونولوجی اینڈ نیورو انفلیمیشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ کی معمولی شدت کا سامنا کرنے والے مریضوں کے اعصاب کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بظاہر یہ بیماری کے باعث مدافعتی نظام کو پہنچنے والے مسائل کا نتیجہ ہوتا ہے۔

مساچوسٹس جرنل ہاسپٹل کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ان ابتدائی رپورٹس میں سے ایک ہے جس میں لانگ کووڈ کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا جو کہ کووڈ بیماری کی طرح اہمیت اختیار کرتی جارہی ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہمارے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ لانگ کووڈ کے کچھ مریضوں کے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے اور یہ نقصان اعصابی خلیات کی اسمال فائبر اقسام کو پہنچتا ہے۔

اس تحقیق میں لانگ کووڈ کا سامنا کرنے والے 17 افراد کا جائزہ لیا گیاتھا جن میں اعصابی مسائل کی تاریخ نہیں تھی۔

نتائج میں دریافت ہوا کہ 59 فیصد مریضوں میں ٹیسٹ سے کم از کم اعصابی نقصان کی تصدیق ہوئی 2 میں مسلز کے اعصاب کو نقصان پہنچانے والے عارضے جبکہ 10 میں اسمال فائبر نیوروپیتھی کی تشخیص ہوئی جو دائمی درد کا باعث بنتی ہے۔

ان افراد میں تھکاوٹ ، کمزوری، حسوں میں تبدیلی، پیروں اور ہاتھوں میں تکلیف عام علامات تھیں۔

11 مریضوں کے علاج کے لیے انہیں امیونوتھراپیز کے عمل سے گزارا گیا، 5 کو امیونوگلوبلن جی ٹریٹمنٹ دیا گیا۔

علاج سے وقت کے ساتھ 52 فیصد مریضوں کی حالت بہتر ہوگئی مگر تمام علامات کا خاتمہ نہیں ہوا۔

محققین نے بتایا کہ اگر لانگ کووڈ کی علامات میں وقت کے ساتھ بہتری نہ آئے یا وضاحت ممکن نہ ہو تو ڈاکٹر سے نیوروپیتھی کے امکانات پر بات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ محققین ابھی کلینکل ٹرائلز نہیں کرپائے ہیں جس میں کووڈ کے بعد مخصوص نیوروپیتھی علاج کی جانچ پڑتال کی جاسکے مگر کچھ موجودہ ٹریٹمنٹس ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں