پولیس کا پشاور خودکش حملے کے مرکزی سہولت کار کو ساتھیوں سمیت ہلاک کرنے کا دعویٰ

09 مارچ 2022
مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 63افراد شہید ہو گئے تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی
مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 63افراد شہید ہو گئے تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پشاور پولیس نے مسجد میں خودکش حملہ کرنے والے کے مرکزی سہولت کار اور دو دیگر ساتھیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کے دوران شہر کے علاقے کوچہ رسالدار میں واقع اہل تشیع مسلک کی مسجد میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 63 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

مزید پڑھیں: پشاور: نماز جمعہ کے دوران مسجد میں خودکش دھماکا، 56 افراد جاں بحق

پشاور پولیس کے سی سی پی او اعجاز خان نے ڈان ڈاٹ کام کو اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان تینوں کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب ضلع کے سرحدی علاقوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی اور خیبر پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن میں حملہ آور کے صوبائی دارالحکومت میں استقبال سمیت قیام اور اس سلسلے میں رہنمائی فراہم کرنے والا مرکزی سہولت کار مارا گیا۔

سی سی پی او نے مزید کہا کہ کارروائی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی اور مارے گئے دہشت گرد دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں بھی ملوث تھے۔

انہوں ​​نے مزید بتایا کہ خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی ہے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے خود کش بمبار کے کچھ سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور میں تھانے پر نامعلوم افراد کا دستی بموں سے حملہ

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ خودکش بمبار کے پاس نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ (ب) فارم تھا جس پر پشاور کا رہائشی پتہ تھا جبکہ حملہ آور کے خاندان کے افراد کے پاس بھی پاکستانی دستاویزات ہیں۔

تاہم پولیس افسر نے کہا کہ یہ تمام دستاویزات ممکنہ طور پر جعلی معلومات کی بنیاد پر حاصل کی گئی ہوں گی اور مزید تفتیش سے صورتحال واضح ہو جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں