مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری تنویر خان کا 7 روزہ ریمانڈ منظور

اپ ڈیٹ 15 مارچ 2022
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو کینٹ پولیس اسٹیشن سے آر آئی سی لایا گیا تھا— فائل فوٹو: سوشل میڈیا
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو کینٹ پولیس اسٹیشن سے آر آئی سی لایا گیا تھا— فائل فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق سینیٹر چوہدری تنویر خان کو 7 روزہ ریمانڈ پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اےسی ای) کی تحویل میں دے دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے سی ای نے چوہدری تنویر خان کو سخت سیکیورٹی کے حصار میں سینئر سول جج محمد قذافی بن سیر کی عدالت میں پیش کیا جہاں مزید تحقیقات کے لیے ان کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، انہیں 21 مارچ کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائےگا۔

عدالتی احکامات میں کہا گیا کہ ’ملزم کے بیان کے مطابق وہ عارضہ قلب میں مبتلا ہے اور ان کا دل صرف 20 فیصد کام کر رہا ہے‘، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو فوری طور پر راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (آر آئی سی) سے ملزم کا چیک اپ کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں ضروری طبی سہولیات اور ادویات فراہم کرنے کی ہدایت دی۔

مزید پڑھیں: نشے کی حالت میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کیلئے سزا مزید سخت

تاہم عدالت نے الزامات سے متعلق اطمینان بخش شواہد کی موجودگی کے سبب ملزم کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو کینٹ پولیس اسٹیشن اور اس کے بعد آر آئی سی لایا گیا۔

ڈیوٹی مجسٹریٹ نے اتوار کو تنویر خان کی ایک روز کی ریمانڈ منظور کی تھی جس کے بعد سینے میں درد کے سبب انہیں آر آئی سی منتقل کردیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق پہلے طبی معائنے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما کو سخت سیکیورٹی میں ہسپتال لے جایا گیا اور سینئر ڈاکٹروں کے بورڈ نے انجیوگرافی یا کورونری انجیوگرام کی تجویز دی۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنما ایئرپورٹ سے گرفتار

خیال رہے کورونری انجیوگرام دل کی بند یا تنگ خون کی نالیوں کو دکھا سکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ تنویر خان آر آئی سی میں کورونری انجیوگرام کے لیے جانے کو تیار نہیں تھے اور وہ اس سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہتے تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما علالت کے باعث بیرون ملک مقیم تھے اور اپنے بیٹے کی شادی میں شرکت کے لیے واپس آئے تھے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انہیں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ ملک سے باہر جا رہے تھے، ان کا نام اے سی ای پنجاب کے درج کردہ کرپشن مقدمے کے سلسلے میں واچ لسٹ میں شامل ہے۔

ذوالفقار بازید کی سربراہی میں اے سی ای کراچی ٹیم نے گرفتاری کے بعد تنویر خان کو راولپنڈی کینٹ تھانے منتقل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے گرفتار رکن صوبائی اسمبلی ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

اے سی ای کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو 8 مارچ 2022 کو ان کے خلاف درج مقدمے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اےسی ای کے ڈائریکٹر نعیم اللہ بھٹی نے کیس کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی تھی جس میں سرکل آفیسر راولپنڈی زوالفقار بازید، سرکل آفیسر اٹک ثنا اللہ اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے صاحبزادے دانیال چوہدری، اسامہ چوہدری اور ان کے وکلا سمیت پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں موجود تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں