صبا قمر فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں

اداکارہ نے سنجے لیلا سمیت 4 فلم سازوں کو پسندیدہ ہدایت کار قرار دیا—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے سنجے لیلا سمیت 4 فلم سازوں کو پسندیدہ ہدایت کار قرار دیا—فوٹو: انسٹاگرام

حال ہی میں ریلیز ہونے والی رومانٹک ویب سیریز’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ کی وجہ سے بھارت میں شہرت بٹورنے والی اداکارہ صبا قمر نے مستقبل میں سنجے لیلا بھنسالی سمیت متعدد بولی وڈ فلم سازوں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔

صبا قمر اور نعمان اعجاز کی ویب سیریز ’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ کو گزشتہ ہفتے بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ زی فائیو پر ریلیز کیا گیا تھا، جسے بھارت میں کافی سراہا جا رہا ہے۔

مذکورہ ویب سیریز سے قبل صبا قمر بھارت میں 2017 میں مرحوم اداکار عرفان خان کے ساتھ فلم ’ہندی میڈیم‘ میں کام کر چکی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بولڈ سین نہیں کر سکتے، یہاں پابندیاں ہیں، صبا قمر

’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ کی مقبولیت کے بعد صبا قمر نے حال ہی میں بھارتی خبر رساں ادارے انڈو ایشین نیوز سروس (آئی اے این ایس) کو دیے گئے انٹرویو میں اداکارہ نے بھارتی مداحوں کا ویب سیریز کی تعریفیں کیے جانے پر شکریہ بھی ادا کیا۔

صبا قمر کا کہنا تھا کہ ’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ کے بعد بھارت میں ان کی اداکاری کی تعریفیں کی جا رہی ہیں جب کہ پہلے ہی ان کی فلم ہندی میڈیم کو سراہا گیا تھا۔

اداکارہ نے پھر سے بولی وڈ میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے پھر سے بولی وڈ میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا—فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ نے ہندی میڈیم کو اپنے کیریئر کو بدلنے والی فلم بھی قرار دیا اور کہا کہ بولی وڈ فلم ان کے لیے اچھا موقع ثابت ہوئیں۔

ایک سوال کے جواب میں صبا قمر نے بتایا کہ ابھرتے اور بدلتے ہوئے بولی وڈ میں ان کے پسندیدہ فلم سازوں میں امتیاز علی، وشال بھردواج، انوراگ باسو اور سنجے لیلا بھنسالی ہیں۔

انہوں نے چاروں فلم سازوں کی تعریفیں کرتے ہوئے انہیں بدلتی ہندی فلم انڈسٹری کے بہترین ہدایت کار قرار دیا۔

مزید پڑھیں:علالت کے وقت عرفان خان سے رابطہ نہ کر پانے پر شرمسار ہوں، صبا قمر

اداکارہ نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ وہ ماضی میں ان تمام ہدایت کاروں کے ساتھ کام کریں گی۔

مذکورہ انٹرویو سے قبل گزشتہ ہفتے بھی انہوں نے بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’خدا نے چاہا تو وہ دوبارہ بولی وڈ میں کام کرنے جائیں گی‘

انہوں نے پاکستانی اور بھارتی مواد کے موازنے پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انڈین مواد قدرے بہتر ہے اور وہاں پر اب کرداروں کو حقیقی روپ دیا جانے لگا ہے جب کہ پاکستان میں ابھی اس طرح کا مواد تیار نہیں ہو رہا اور نہ ہی وہاں بولڈ مناظر شوٹ کیے جا سکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں