برازیل میں عدالتی حکم پر میسجنگ ایپ ٹیلیگرام پر پابندی عائد کردی گئی ہے کیونکہ وہ گمراہ کن تفصیلات کی روک تھام میں ناکام رہی۔

یہ تو حیران کن نہیں مگر ٹیلیگرام کے سی ای او پاویل ڈرو نے برازیلین سپریم کورٹ کی جانب سے ایپ پر پابندی کی جو وجہ بتائی ہے وہ انتہائی حیران کن ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹیلیگرام کو اس لیے پابندی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ کمپنی کی جانب سے غلط ای میل ایڈریس پر میلز کو چیک کیا جاتا رہا۔

انہون نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہمارے ٹیلیگرام ڈاٹ او آر جی کارپوریٹ ای میل ایڈریسز اور برازیلین سپریم کورٹ کے درمیان میلز کے حوالے سے مسئلہ ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کمپنی کی جانب سے عدالت میں مستقبل میں مواد ہٹانے کے حوالے سے وضاحت کے لیے ایک ای میل مختص کرکے بتایا گیا تھا مگر بظاہر ان کی جانب سے پرانے جرنل ای میل ایڈریس پر میلز بھیجی گئیں۔

اور ٹیلیگرام کسی وجہ سے ان کو پڑھ نہیں سکی اور اب اس پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اب وہ عدالت کے رحم و کرم پر ہے۔

کمپنی کے مطابق اب اسے برازیلین عدالت کی ای میلز مل گئی ہیں جس سے عندیہ ملتا ہے کہ پرانا ایڈریس بھی کام کررہا تھا۔

جس سے معاملہ مزید عجیب ہوجاتا ہے کہ کمپنی ان ای میلز کو پڑھ کیوں نہیں سکی۔

برازیل میں ٹیلیگرام پر پابندی کی وجہ انتخابات کے دوران اس ایپ کی مدد سے افعاہوں کا پھیلنا تھا۔

مگر اس بیان لگتا ہے کہ کمپنی کو جس بڑے مسئلے کا سامنا ہے وہ ای میلز کو ٹریک نہ کرنا ہے۔

ٹیلیگرام کے سی ای او نے اپنے بیان میں برازیلین سپریم کورٹ سے کمپنی کی غفلت پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہم یقیناً اپنا کام زیادہ بہتر طریقے سے کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں