سعودی عرب کا تمام کورونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2022
سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ حرمین شریفین میں حاضری کے لیے پابندیاں ختم کردی گئیں — فوٹو: حرمین شریفین ٹوئٹر
سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ حرمین شریفین میں حاضری کے لیے پابندیاں ختم کردی گئیں — فوٹو: حرمین شریفین ٹوئٹر

سعودی عرب نے عمرہ زائرین سمیت تمام افراد کے لیے 2 سال سے عائد کورونا پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق حرمین شریفین میں حاضری کے لیے کورونا وائرس کے باعث 2 سال سے لگائی گئی پابندیاں ختم کردی گئی ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اب عمرہ زائرین اور سعودی عرب آنے والے دیگر افراد کے لیے کورونا کی ویکسین، پی سی آر ٹیسٹ اور قرنطینہ کی شرط ختم کردی گئی ہے۔

سعودی حکام کے بیان کے مطابق اب سعودی عرب آنے والے فراد کو ویکسی نیشن کے بغیر بھی سعودی عرب میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: سماجی فاصلے کی شرط ختم، قرنطینہ اور پی سی آر ٹیسٹ اب درکار نہیں

حکام کے مطابق حج میں زائرین کی تعداد کے حوالے سے مشاورت جاری ہے جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

دوسری جانب سعودی اخبار 'دی سعودی گیزٹ' کے مطابق سعودی عرب کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں مسافروں کے داخلے کے لیے اب کورونا وائرس ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازمی نہیں ہے۔

سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وبائی مرض کووڈ 19 کے پھیلنے کے بعد مملکت میں سفر کرنے والوں پرعائد کی گئیں تمام بڑی پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔

سعودی وزارت صحت کے مطابق ہٹائی گئی ان پابندیوں میں ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازمی جمع کروانا، ملک میں آنے یا آنے سے پہلے پی سی آر یا اینٹیجن ٹسیٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا اور کسی قرنطینہ سینٹر میں یا گھرمیں قرنطینہ کی پابندیاں شامل تھیں۔

مزید پڑھیں: حرمین میں ڈیڑھ برس بعد سماجی فاصلے کے بغیر نمازِ جمعہ کی ادائیگی

سعودی وزارت صحت نے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح میں تیزی سے کمی کے بعد مثبت کیسز کی شرح چار فیصد سے کم رہنے اور 12 سال اور اس سے زیادہ عمر کے شہریوں کی ویکسینیشن کی شرح 99 فیصد پہنچنے کو پابندیاں ہٹانے کے فیصلے کی وجہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2 سال قبل وبائی امراض کووڈ 19 کی وجہ سے حج، عمرہ سمیت دیگر مقاصد کے لیے آنے والے شہریوں پر کووڈ 19 کی ویکسین، پی سی آر ٹیسٹ سمیت قرنطینہ کی شرائط عائد کی گئی تھیں۔

مارچ 2020 میں سعودی عرب نے ابتدائی طور پر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں 21 مارچ کو سعودی عرب کے حکام نے کورونا وائرس کے باعث جمعہ اور پانچوں وقت کی نماز میں مسجدوں میں تعداد کم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کردیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیڑھ برس بعد خانہ کعبہ سے رکاوٹیں ہٹادی گئیں، سماجی فاصلے کے بغیر نماز کی ادائیگی

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ '40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں'۔

سعودی حکومت نے 2020 میں مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں رمضان المبارک کا اعتکاف معطل رکھنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

حکومت نے 30 مئی 2020 کو مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن تعداد محدود رکھی گئی تھی۔

علاوہ ازیں کورونا وائرس کے باعث حج 2020 اور 2021 بھی عازمین کی محدود تعداد اور کورونا پابندیوں کے ساتھ ادا کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں