جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق بل قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2022
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کا قیام پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے — فوٹو: ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کا قیام پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو پیش کردیا، بل پیر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کردیا گیا۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر خارجہ نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ اس بل کو پیر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر خارجہ کی درخواست پر جنوبی پنجاب آئینی ترمیمی بل کو پیر کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی پنجاب، صوبے کا پسماندہ ترین علاقہ ہے، یو این ڈی پی

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کا قیام پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے میلسی کے عوامی رابطہ جلسے میں جنوبی پنجاب آئینی ترمیمی بل پارلیمنٹ میں لانے کا اعلان کیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر میں نے آئینی ترمیمی بل، وزارت قانون کی منظوری کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کی خدمت میں پیش کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب کی عوام سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا جنوبی پنجاب صوبے کا بل اسپیکر کو پیش کردیا گیا ہے جسے پیر کے ایجنڈے میں شامل کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ 15 اکتوبر سے فعال کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور کو ایک عملی جامہ پہنانا تھا، ہم نے جنوبی پنجاب کے لیے اقدامات اٹھائے، جنوبی پنجاب کا سیکریٹریٹ بن چکا ہے، بہت سے محکمے بہاولپور اور ملتان کی طرف منتقل کردیے گئے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ان کا جملہ یاد ہے کہ ’ہمیں سیکریٹریٹ نہیں بلکہ صوبہ چاہیے‘ اب اگر آپ مخلص ہیں تو اس بل کو ووٹ دے دیں، پی ٹی آئی اور ان کی حلیف جماعتیں آگے بڑھنے کو تیار ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے اسے اپنا منشور بنایا اور اس کے لیے اقدامات اٹھائے، ہمارے راستے میں کچھ بیوروکریٹس نے رکاوٹیں بھی ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کو خط لکھا کہ آپ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو ان کا حق دلانے میں ہمارا ساتھ دیں، لیکن انہوں نے اس خط کا اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔

ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بل پڑھا ہی نہیں اور اسے دھوکا قرار دے دیا، یہ بل قائمہ کمیٹی میں جائے گا، اگر آپ کو اس میں کوئی کمی بیشی نظر آتی ہے تو آپ کے اراکین اس میں تصحیح کردیں، یہ لوگ قوم کے ساتھ دھوکا بازی کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی پنجاب صوبہ: شاہ محمود قریشی نے قانون سازی کیلئے اپوزیشن کو دوبارہ خط لکھ دیا

انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے کہ ووٹ کو عزت دو، اب یہ کہتے ہیں کہ ووٹ کو نوٹ دو۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوتی ہے پھر بھی یہ بل اسمبلی میں جائے گا، تب بھی اسے ووٹ دیے جائیں گے، ہم جہاں بھی ہوئے اسے ووٹ کریں گے۔

انہوں نے شہباز شریف کے بارے میں کہا کہ انہوں نے اسپیکر سے متعلق جو زبان استعمال کی ہے وہ انہیں ججتی نہیں ہے، میرا ان سے مطالبہ ہے کہ ان الفاظ کو فل الفور واپس لیں، اسپیکر آئین و قانون کے مطابق ایوان کی کارروائی چلائیں گے، یہ اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی غلط فہمی ہے کہ ہم بھاگ جائیں گے، ہم آئینی اور جمہوری طریقے سے ان کا مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ایک سرپرائز آج ملا ہے اور دوسرا سرپرائز 27 مارچ کو ملے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں