وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب مؤخر

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2022
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہےکہ وزیراعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب کریں گے—فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہےکہ وزیراعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب کریں گے—فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے وزیراعظم عمران خان کا آج قوم سے خطاب مؤخر ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خط کی تفصیلات اس لیے سامنے نہیں لارہے کیونکہ یہ پاکستان کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

اسلام آباد میں فیصل جاوید خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مراسلے میں عدم اعتماد کا براہ راست ذکر ہے، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر عمران خان کو ہٹا دیتے ہیں تو سارا کچھ معاف ہوجائے گا اور اگر نہیں ہٹاتے ہیں تو پاکستان پر اس کے خطرناک نتائج ہوں گے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہ یہ خط پورے پاکستان اور پاکستانیوں پر حملہ ہے، پاکستان کی اس آزاد خارجہ پالیسی پر بھی حملہ ہے جو عمران خان نے دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے لیکن پاکستان کا اپنا مفاد دیکھنا ہے، کچھ حلقوں کے لیے ہماری یہ آزاد خارجہ پالیسی قابل قبول نہیں ہے، ان شا اللہ یہ سازش تقریباً ناکام ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ اس میں ایسی ایسی چیزیں ہیں جو اگر سامنے لے آئیں تو اس سے عمران خان کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا اور اپوزیشن تباہ و برباد ہوجائے گی لیکن یہ پاکستان کے لیے ٹھیک نہیں ہے، اس لیے عمران خان وہ خط اور اس کی تفصیلات سامنے نہیں لا رہے کیونکہ وہ پاکستان کا سوچ رہے ہیں۔

وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے اس ملاقات کا علم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ووٹنگ ہوئی نہیں ہے، ووٹنگ کےروز آپ دیکھیں گے کہ ان شا اللہ اپوزیشن اپنے نمبر پورے نہیں کر سکے گی، یہ فتح قوم اور پاکستان کی فتح ہوگی۔

قبل ازیں سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان نے یہ اعلان کیا تھا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں سینیٹر فیصل جاوید خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب کریں گے، وزیراعظم عمران خان اپنی قوم کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہیں اور فتح پاکستان کی ہے، فتح اس قوم کی ہے، فتح کپتان کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا ’دھمکی آمیز خط‘ سینیئر صحافیوں، اتحادیوں کو دکھانے کا اعلان

دوسری جانب پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کی مبینہ عالمی سازش پر وزیراعظم نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے ہنگامی اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہاں بھی خصوصی دعوت پر شامل ہوں گے، اجلاس میں کابینہ کے اراکین اور شرکا کو مراسلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ملک میں جاری موجودہ سیاسی صورتحال کے درمیان طلب کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل کابینہ کے طے شدہ متعدد اجلاس ملتوی کردیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ وہ مبینہ دھمکی آمیز خط آج (بدھ کو) سنیئر صحافیوں اور اتحادیوں کو دکھائیں گے۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم کےخلاف ’دھمکی آمیز خط‘ کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

اسلام آباد میں الیکٹرونک پاسپورٹ کے اجرا کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا یہ غیر ملکی سازش ہے، لوگ فیصلہ کرتے ہوئے ضرور سوچیں کہ کہیں آپ پاکستان کے خلاف سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔

سیاسی بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کوئی نئی بات نہیں ہے، دنیا بھر کے جمہوری ممالک میں ایسا ہوتا رہتا ہے، لوگوں کا اعتماد اٹھ جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد ایک جائز جمہوریت طریقہ ہے مگر ہمارے ہاں جو سیاسی بحران ہے یہ پاکستان کے خلاف بیرونی سازش ہے۔

وزیرداخلہ شیخ رشید کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ سیاست شروع ہوگئی ہے ،وزیراعظم سینئر صحافیوں سے ملاقات کررہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان آخری بال تک کھیلیں گے ،انتظار کریں سب کچھ سامنے آجائے گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ممکن ہے وزیراعظم شام کو قوم سے خطاب کریں، وزیراعظم عمران خان کا شام کو قوم سے خطاب کر نے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم ’دھمکی آمیز خط‘ سپریم کورٹ میں پیش کرنے کیلئے تیار ہیں، اسد عمر

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آخری بال تک لڑنے والے کھلاڑی ہیں استعفیٰ نہیں ملے گا میدان لگے گا۔

سماجی رابطے کی ویس سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم آخری بال تک لڑنے والے کھلاڑی ہیں، استعفیٰ نہیں ملے گا میدان لگے گا، دوست بھی دیکھیں گے اور دشمن بھی۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قوم سے خطاب کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے لیے حکمران جماعت پی ٹی آئی کی اتحادی ایم کیو ایم کا اپوزیشن سے معاہدہ طے پاگیا ہے اور ممکنہ طور پر وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی میں اپنی اکثریت کھوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں