حکومت دیگر ممالک کے ساتھ اختلافات پیدا کرنے کے حق میں نہیں ہے، وزیرخارجہ

02 اپريل 2022
وزیرخارجہ نے دفترخارجہ کے افسران سے خطاب کیا—فوٹو: اے پی پی
وزیرخارجہ نے دفترخارجہ کے افسران سے خطاب کیا—فوٹو: اے پی پی

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت دیگر ممالک کے ساتھ اختلافات پیدا کرنے کے حق میں نہیں ہے۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کے افسران سے خطاب میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت دیگر ممالک کے ساتھ اختلافات پیدا کرنے کے حق میں نہیں ہے تاہم وہ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ قومی خودمختاری اور ملک کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک طاقتور ملک نے ناراض ہوکر ہمیں کہا کہ آپ روس کیوں چلے گئے؟ وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں خارجہ پالیسی کا وژن قومی مفادات کو مقدم رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے بین الاقوامی سطح پر بلاک سیاست کی حمایت نہیں کی۔

وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ مضبوط خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہونے کے لیے معاشی استحکام کا حصول ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے محاذ پر حکومت کی طرف سے کیے گئے متعدد اقدامات کا ذکر کیا جن میں اقتصادی سفارت کاری، انگیج افریقہ پالیسی، سینٹرل ایشیا وژن پالیسی اور اسٹریٹجک کمیونیکیشن ڈویژن کا قیام شامل ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی سفارت کاروں کی کوششوں کا اعتراف کیا جا رہا ہے اور تارکین وطن کی طرف سے بھیجی جانے والی بھاری ترسیلات اس حقیقت کی عکاس ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم کی جانب بیرون ملک سے حکومت گرانے کی سازش پر مبنی مراسلے کے انکشاف پر ردعمل میں کہاتھا کہ عمران نیازی اقتدار بچانے کے لیے پاکستان کو نشانے پر لے آئے ہیں اور وہ ملک کے سفارتی تعلقات تباہ کرنے کے درپے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ خطاب ختم ہوگیا ہو تو 172 ارکان پورے کریں، آپ کی کرپشن، نالائقی اور نااہلی نے ملک کو معاشی، سماجی، خارجہ تباہی سے دوچار کیا، عمران نیازی کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کے افسران سے خطاب میں 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے دیگر حکام کی کارکردگی کو سراہا۔

مزید پڑھیں: ہم نے فلسطینیوں اور کشمیریوں کو مایوس کیا، عمران خان

یاد رہے کہ اسلام آباد میں 22 اور 23 مارچ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48 ویں اجلاس ہوا تھا جہاں وزیراعظم عمران خان نے خطاب میں کہا تھا کہ ہمیں یہ اعتراف کرنا پڑے گا کہ فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ہم نے مایوس کیا، مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ ہم اس حوالے سے کوئی اثر قائم نہیں کر سکے، ہمیں سنجیدہ نہیں لیا جاتا، ڈیڑھ ارب مسلم آبادی ہونے کے باوجود ہم اس ظلم کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی قسمت کا خود فیصلہ کرنے کا اختیار بھی نہیں دیا جارہا جس کی عالمی برادری نے ضمانت دی تھی بلکہ 5 اگست 2019 کو ان سے خصوصی حیثیت بھی چھین لی گئی، بھارت مسلمان آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہ رہا ہے اور اس حوالے سے اسے کوئی خوف یا دباؤ نہیں ہے، اسی طرح فلسطین میں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور اسرائیل کو بھی کوئی روکنے والا نہیں ہے کیونکہ وہ ہمیں غیر مؤثر سمجھتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں