منحرف اراکین کی وضاحت نامناسب قرار، پی ٹی آئی کا ریفرنس اسپیکر کو بھیجنے کا فیصلہ

02 اپريل 2022
وزیراعظم نے منحرف اراکین اسمبلی کی وضاحت کو نامناسب قرار دے دیا— فائل فوٹو: آئی این پی
وزیراعظم نے منحرف اراکین اسمبلی کی وضاحت کو نامناسب قرار دے دیا— فائل فوٹو: آئی این پی

اسلام آباد: حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے 20 منحرف اراکین اسمبلی کی نااہلی کے لیے ریفرنسز تیار کر لیے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کے میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے لیے اپوزیشن کیمپ میں شامل ہونے والے مخالفین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی وزیراعظم نے منظوری دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے منحرف اراکین اسمبلی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری

جمعرات کو پی ٹی آئی نے مخالفوں کو حتمی شوکاز نوٹس جاری کیے تھے اور ان سے کہا تھا کہ وہ یکم اپریل تک اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔

پارٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ عمران خان نے تحریک انصاف کے چیئرمین کی حیثیت سے جمعہ کو منحرف اراکین اسمبلی افراد کی جانب سے پیش کی گئی وضاحتوں کو غیرمعقول اور نامناسب قرار دیا۔

یہ بیان وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور پی ٹی آئی کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عامر محمود کیانی کے درمیان ملاقات کے بعد جاری کیا گیا جس میں عمران خان کی ہدایات کے مطابق ریفرنسز کی تیاری کے لیے مشاورت کی گئی۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ ریفرنس کے ہمراہ ہارس ٹریڈنگ کے دستاویزی ثبوت بھی اسپیکر قومی اسمبلی کو فراہم کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: منحرف اراکین کے گھر میں داخل ہونے کاالزام، 2 پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج

ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم خان نے انہیں ’بے ایمان اراکین‘ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین پارلیمنٹیرینز سے ایماندار اور قابل اعتماد ہونے کا تقاضا کرتا ہے اور جو لوگ 'ہارس ٹریڈنگ' میں ملوث ہیں وہ صادق اور امین نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63-اے کے تحت ریفرنسز اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجے جا رہے ہیں۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ نور عالم خان، ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلا، نواب شیر وسیر، راجا ریاض احمد، احمد حسین دہر، رانا محمد قاسم نون، عاصم نذیر، امجد فاروق کھوسہ، عامر لیاقت حسین، چوہدری فرخ الطاف، سید مبین احمد، سید سمیع الحسن گیلانی، محمد عبدالغفار وٹو، سید باسط احمد سلطان، عامر طلال گوپانگ، سردار ریاض محمود خان مزاری، رمیش کمار وانکوانی، وجیہہ قمر، نزہت پٹھان اور جویریہ ظفر کے خلاف ریفرنس دائر کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: عدم اعتماد پر ووٹنگ کے روز اسمبلی نہ آئیں، وزیراعظم کا پارٹی اراکین اسمبلی کو خط

اپوزیشن اراکین اور قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ قانون کے تحت ریفرنسز اسپیکر کو نہیں بلکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیجے جانے چاہئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Kashif Apr 02, 2022 12:25pm
کسی بھی پارٹی ٹکٹ پر کامیاب امیدوار کو، اسمبلی میں اپنے لیڈر کی سیٹ کے خلاف خلاف ووٹ دینا ، درست نظر نہیں آتا۔ اسے شدید اختلاف کی صورت میں اسمبلی سے استعفیٰ دے دینا چاہیے اور اپنے اختلاف کو پارٹی کی مختلف سطح پر مکالمے میں لے کر آ نا بہتر لگتا ہے۔