دھمکی آمیز خط: فواد چوہدری کی وزارت قانون کا اضافی چارج سنبھالتے ہی کمیشن بنانے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2022
وزیر قانون نے اسلام آباد، کراچی، لاہور میں درجنوں قانونی افسران کو تبدیل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیر قانون نے اسلام آباد، کراچی، لاہور میں درجنوں قانونی افسران کو تبدیل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزارت قانون کا اضافی چارج سنبھالتے ہی دھمکی آمیز خط کے حوالے سے کمیشن قائم کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

گزشتہ روز وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ مجھے وزارت قانون کا قلمدان سونپا جارہا ہے، میں کل فوری طور پر شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کا حکم دوں گا۔

آج کابینہ ڈویژن نے فواد چوہدری کو وزارت قانون کا اضافی چارج سونپنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کیلئے کل ہی عدالت سے رجوع کریں گے، وزیراطلاعات

فواد چوہدری چارج سنبھالنے وزارت قانون پہنچے اور دھمکی آمیز خط کے حوالے سے کمیشن قائم کرنے کی ہدایات کردیں اور ایف آئی اے کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتیں آج ہی فوری منسوخ کرانے کا ٹاسک بھی دے دیا۔

مذکورہ کمیشن مبینہ طور پر عالمی سازش کے ذریعے حکومت کی تبدیلی اور تحریک عدم اعتماد جیسے دیگر عوامل کا جائزہ لے گا اور عالمی سازش کی تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ مرتب کرے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت سیاسی طور پر مستحکم، سیاسی مخالفین کو مزید مایوسی ہوگی، فواد چوہدری

وزیر قانون نے اسلام آباد، کراچی، لاہور میں درجنوں قانونی افسران کو تبدیل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔

وزیرقانون کی جانب سے جاری احکامات میں وزارت قانون و انصاف کے تمام افسران کو اپنے فرائض منصبی بہتر انداز میں انجام دینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد سے متعلق اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنی جیب سے ایک خط نکال کر کہا تھا کہ ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے، تاہم وزیراعظم نے اپنی جیب سے مذکورہ خط نکال کر عوام کے سامنے لہرایا اور پڑھے بغیر واپس رکھ لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں