احسن اقبال نے نیب ریفرنس کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2022
نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو دسمبر 2019 میں 2 ماہ کے لیے حراست میں لیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو دسمبر 2019 میں 2 ماہ کے لیے حراست میں لیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے سابق وزیر منصوبہ بندی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنس کو کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد ہونے کے فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کا رخ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت کی جانب سے احسن اقبال کی درخواست 22 فروری کو مسترد کی گئی تھی۔

انسداد بدعنوانی کے ادارے نے نومبر 2020 میں ریفرنس دائر کیا تھا جس میں سابق وزیر پر اپنے حلقے میں صوبائی حکومت کے ایک پروجیکٹ کو فنڈز دے کر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام لگایا تھا۔

یہ منصوبہ نارووال اسپورٹس سٹی کا تھا جس کی لاگت 3 کروڑ 47 لاکھ 50 ہزار سے بڑھا کر 3 ارب روپے کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال اب تک معصوم ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

جب احسن اقبال وزیر منصوبہ بندی تھے تو ان کی سربراہی میں سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے منصوبے کے لیے 3 کروڑ 47 لاکھ 50 ہزار روپے کی منظوری دی تھی تاہم اسے پاکستان اسپورٹس بورڈ نے 1999 میں وزارت منصوبہ بندی کی ہدایت پر روک دیا تھا اور اسے 'معاشی ضرورت کے حوالے سے غیر ضروری' قرار دیا تھا۔

سال 2009 میں منصوبے کا دوبارہ افتتاح کیا گیا اس وقت اس کی لاگت کے لیے 73 کروڑ 20 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی تھی، تاہم دو سال بعد 18ویں ترمیم متعارف ہونے کے بعد حکومتِ پنجاب کی جانب سے اسے روک دیا گیا تھا۔

نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو دسمبر 2019 میں 2 ماہ کے لیے حراست میں لیا تھا۔

احسن اقبال نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دیا تھا، نیب نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے حلقے نارووال میں ترقیاتی منصوبے کا آغاز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال نے وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس کے لیے نیب میں درخواست دائر کردی

ان پر منصوبے کی لاگت بڑھانے کا الزام بھی ہے۔

ضابطہ فوجداری کے سیکشن 265 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں سابق وزیر نے آئین کے آرٹیکل 164 کا حوالہ دیا جس کے ذریعے وفاقی حکومت منصوبے کے لیے صوبائی حکومت کو فنڈ فراہم کر سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نارووال اسپورٹس سٹی کے منصوبے کا آغاز وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے خلاف ریفرنس حکمران جماعت پی ٹی آئی کی سیاسی مخالفین کے خلاف مہم کا حصہ ہے، احسن اقبال نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواست کی۔

تبصرے (0) بند ہیں