الیکشن کمیشن کا ڈیجیٹل مردم شماری کا انتظار کیے بغیر حلقہ بندیاں شروع کرنے کا فیصلہ

10 اپريل 2022
کمیشن نے 2017 کی مردم شماری اور آبادی کے اعدادوشمار کی بنیاد پر مشق کی تکمیل کے لیے چار ماہ کا ٹائم فریم مقرر کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
کمیشن نے 2017 کی مردم شماری اور آبادی کے اعدادوشمار کی بنیاد پر مشق کی تکمیل کے لیے چار ماہ کا ٹائم فریم مقرر کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈیجیٹل مردم شماری شروع ہونے کا انتظار کیے بغیر قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی جنگی بنیادوں پر حد بندی کا حکم دے دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے پہلے حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ تعاون نہیں کر رہی اور ڈیجیٹل مردم شماری کے تازہ نتائج کو حتمی شکل دینے اور اشاعت میں تاخیر کر رہی ہے جس کی وجہ سے حلقہ بندیوں میں تاخیر ہوئی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا 4 ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم

الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ملاقات کی اور 2017 کی مردم شماری اور آبادی کے اعدادوشمار کی بنیاد پر مشق کی تکمیل کے لیے چار ماہ کا ٹائم فریم مقرر کیا ہے، اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو ارکان کے علاوہ سیکریٹری اور اسپیشل سیکریٹری سمیت سینئر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان صوبائی حکومتوں کو خط لکھ کر فوری طور پر نقشے اور متعلقہ ڈیٹا طلب کرے گا تاکہ حد بندی کا عمل وقت پر مکمل ہو سکے، اس نے سیکریٹری اور اسپیشل سیکریٹری کو 13 اپریل کو ہونے والے عام انتخابات کا مکمل لائحہ عمل پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

کمیشن نے زور دیا کہ ہم جمہوری عمل کے تسلسل، منصفانہ الیکشن اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے اپنی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔

اجلاس کو فنانس ڈویژن کی جانب سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے فنڈز کی عدم فراہمی سے بھی آگاہ کیا گیا جس کے لیے کمیشن نے ڈویژن کو خط لکھا تھا۔

فنانس ڈویژن کے مشورے پر الیکشن کمیشن نے ضمنی گرانٹ کی سمری منظوری کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجی تھی جسے کمیٹی نے منظوری کے بعد کابینہ کو بھیج دیا تھا، اس کے بعد فنانس ڈویژن نے سرکاری خط و کتابت کے ذریعے الیکشن کمیشن کو مطلوبہ فنڈز کے لیے کابینہ کی منظوری سے آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات کا انعقاد اکتوبر سے قبل ممکن نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن

جب الیکشن کمیشن نے حال ہی میں ڈویژن سے فنڈز جاری کرنے کے لیے کہا تھا تو بتایا گیا تھا کہ اس کے لیے پنجاب حکومت سے عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ درکار ہوگا، کمیشن نے اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور کہا کہ یہ آئین کے تحت مالی اور انتظامی طور پر خود مختار ادارہ ہے، وفاقی اور تمام صوبائی حکومتیں اس کو انتظامی اور مالی تعاون فراہم کرنے کی پابند تھیں لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے عمل میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی تھیں۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن نے وفاقی سیکریٹری خزانہ اور پنجاب کے چیف سیکریٹری کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیشن دونوں عہدیداروں کو سننے کے بعد مناسب احکامات جاری کرے گا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں مزید تاخیر قانون اور آئین کی صریح خلاف ورزی ہوگی، انہوں نے این اے۔33 ہنگو میں ضمنی انتخابات کو 17 اپریل کو ری شیڈول کرنے کا بھی فیصلہ کیا جو پہلے 10 اپریل کو ہونا تھے لیکن قومی اسمبلی کی تحلیل اور سپریم کورٹ میں معاملہ زیر التوا ہونے کے بعد اسے ملتوی کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: حلقہ بندیوں میں تاخیر، الیکشن کمیشن نے حکومت کو ذمے دار قرار دے دیا

یہ نشست پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خیال زمان اورکزئی کی کئی ماہ تک کینسر سے لڑنے کے بعد انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

کمیشن نے حکم دیا کہ انتخابی فہرستوں کو جلد از جلد اپ ڈیٹ کیا جائے اور ان کا جائزہ لیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں