’اومیکرون‘ کی مزید دو نئی ذیلی اقسام پھیلنے کا انکشاف

12 اپريل 2022
نئی اقسام کو بی اے فور اور بی اے فائیو کا نام دیا گیا ہے—فوٹو: رائٹرز
نئی اقسام کو بی اے فور اور بی اے فائیو کا نام دیا گیا ہے—فوٹو: رائٹرز

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ماہرین ’اومیکرون‘ کی مزید دو نئی اقسام کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، جن سے ابھی تک پوری دنیا میں کچھ درجن افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ ماہرین اس بات کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں کہ ’اومیکرون‘ کی مزید دو نئی قسمیں زیادہ مہلک تو نہیں؟

ادارے کے مطابق ’اومیکرون‘ کی دونوں نئی مشکوک اقسام میں ’اضافی تغیرات‘ اور تبدیلیاں دیکھی گئیں، جس وجہ سے ان کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔

فوری طور پر یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مذکورہ دونوں نئی اقسام کتنی خطرناک ہیں؟

اس وقت کورونا کی نصف درجن سے زائد بڑی اقسام جب کہ ’اومیکرون‘ کی متعدد اقسام سامنے آ چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ’اومیکرون ایکس ای‘ کا پہلا کیس رپورٹ

ماضی میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ ’اومیکرون‘ میں 53 میوٹیشنز دریافت ہوئیں، جو بہت زیادہ ہیں، اس سے قبل کورونا کی تمام اقسام میں 2 درجن میوٹیشنز تھیں۔

’اومیکرون‘ کی ابتدائی تبدیل شدہ اقسام کو ماہرین نے BA.1 اور BA.2 کا نام دیا تھا، جس کے BA.1.1 اور BA.3 بھی سامنے آئی تھیں مگر اب آنے والی مزید دو نئی ذیلی اقسام کو ماہرین نے BA.4 اور BA.5 کا نام دیا ہے۔

مذکورہ دونوں نئی ذیلی اقسام کو بی اے ون اور بی اے ٹو کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔

مذکورہ ذیلی اقسام کے علاوہ ’اومیکرون‘ کی نئی قسم ’ایکس ای‘ کو بھی برطانیہ اور بھارت سمیت کئی ممالک میں پھیلتے دیکھا گیا جب کہ اسرائیل سمیت دیگر ممالک میں بھی کورونا کی متعدد ذیلی اقسام سامنے آ چکی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس تبدیل ہوتے رہتے ہیں، ان کی ذیلی اقسام آتی رہتی ہیں اور پھر بلآخر طویل تبدیلیوں کے بعد وائرسز اپنی افادیت کھو بیٹھتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں