ہفتے کے روز کی چھٹی ختم کرنے کے خلاف بینک ملازمین کا احتجاج

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہفتے کی چھٹی ختم ہونے سے ان کے گھریلو اور خاندانی مسائل پر منفی اثرات مرتب ہوں گے—فوٹو:امتیاز علی
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہفتے کی چھٹی ختم ہونے سے ان کے گھریلو اور خاندانی مسائل پر منفی اثرات مرتب ہوں گے—فوٹو:امتیاز علی

وفاقی حکومت کی جانب سے ہفتے کے روز کی چھٹی ختم کرنے کے حالیہ فیصلے کے خلاف مختلف کمرشل بینکوں کے سینکڑوں ملازمین نے کراچی میں آئی آئی چندریگر روڈ پر احتجاج کیا۔

کراچی کے علاقے میٹھادر کے ایس ایچ او ملک عادل خان نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر ہفتے کی تعطیل کی بحالی کے لیے نعرے درج تھے۔

ایس ایچ او کے مطابق تقریباً 300 سے 400 بینکرز نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سامنے اپنے مطالبے کے حق میں احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہفتے کی چھٹی ختم ہونے سے ان کے گھریلو اور خاندانی مسائل پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ پولیس نے مظاہرین کو بتایا کہ چھٹی کو بحال کرنا مرکزی بینک کا دائرہ اختیار نہیں ہے، مظاہرین کچھ دیر وہاں رہے اور پھر پرامن طریقے سے منتشر ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:عہدہ سنبھالتے ہی وزیراعظم نے سرکاری دفاتر میں ہفتہ وار 2 تعطیلات ختم کردیں

بینک ملازمین کے احتجاج کے باعث شہر کی مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے ہفتے کے روز کی چھٹی ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف پشاور میں بھی بینکرز سراپا احتجاج رہے، مختلف بینکوں کے ملازمین نے پریس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

فوٹو: سراج الدین
فوٹو: سراج الدین

پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہفتہ وار چھٹی میں کمی بینکرز کے ساتھ ناانصافی ہے، رمضان المبارک کے دوران بینک کے اوقات میں بھی کمی کی جائے، بینک ملازمین روزانہ 12 گھنٹے ڈیوٹی دیتے ہیں، لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ ہفتے کے روز کی چھٹی بحال کی جائے۔

واضح رہے کہ عہدہ سنبھالنے کے ایک روز بعد ہی وزیراعظم شہباز شریف نے سرکاری دفاتر میں 2 کے بجائے ایک روز تعطیل اور دفتری اوقات کار صبح 8 بجے کردیے تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب سرکاری دفاتر میں ہفتے میں صرف ایک تعطیل ہوگی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کمر ہمت کس لیں، عوام کی خدمت کے لیے آئے ہیں، ایک لمحہ مزید ضائع نہیں کرنا، ایمان داری، شفافیت، مستعدی، انتھک محنت ہمارے رہنما اصول ہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

تنویر احمد Apr 16, 2022 09:16am
میرے خیال میں بینکرز کو ہفتے میں ایک ہی دن بلایا جاۓ اور 6 دن چھٹی دی جاۓ۔
Syed Haider Abbas Apr 16, 2022 11:03am
بنکر تو بچارے ویسے بھی کبھی office time ختم ھونے پر نہیں اٹھ جاتے معمول ھے کہ تقریباً 2 سے 3 گھنٹے مزید بھیٹے ہیں اور balance و دیگر کام انجام دیتے ہیں گھر پہنچتے پہنچتے 8 سے 9 بج جاتے ہیں پھر دوسرے دن کی تیاری کرتے ہیں government department کے لوگوں کی طرح جو کپڑے پہن کر سوہے اس ہی آفس نہیں چلے جاتے۔ گھر کے دیگر تمام کام ہفتے کو انجام دیتے ہیں اتوار Bankers کی families بھی اس ہی انتظار میں رہتی ہیں کوئی شکوہ نہیں کرتیں اس کے برعکس 99٪ دیگر حکومتی ادارے کے 90,٪ لوگ وقت پر آفس نہیں جاتے ماء سواے ان لوگوں کے جنکا ھذا من فضل ربی کا سلسلہ چلتا ھے بہت سے بہت اگر جانا بھی پڑے تو 11 بجے دن میں آفس جاتے ہیں اور ظہر کی اذان سنتے ہی نماز کا کہ کر واپس گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ کیا حقیقت نہیں ہر حکومت نے لاکھ کوشش کرلی کوئی فاہدہ ھوا۔ بس لے دیے کر۔ private sector کو مزید دبایا جاتا ھے پھر دوسری بات 8 بجے کون سے customer بنک جاتے ہیں۔ ہاں البتہ ڈاکوؤں کے لیے آپ نے مزید آسانی پیدا کرنے کا انتظام کر دیا ھے۔ لوٹ مار کرنے کا موقع فراہم ھو جائے گا زیادہ Smart بنے سے بہتری نہیں ھوتی بلکہ اپنے گلے پڑ جاتی ھے کوا چلا ہنس کی چال اپنی بھی چال بھول گیا