روسی، بیلاروسی کھلاڑیوں کی ومبلڈن میں شرکت پر پابندی غیرمنصفانہ ہے، رافیل نڈال

نڈال نے روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا—فوٹو: اے ایف پی
نڈال نے روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا—فوٹو: اے ایف پی

اسپین کے مشہور ٹینس اسٹار رافیل نڈال نے ومبلڈن میں روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 21 گرینڈ سلیم جیتنے والے اسٹار رافیل نڈال کا ماننا ہے کہ آل انگلینڈ کلب نے سخت ترین فیصلہ کیا ہے اور امید ظاہر کی کہ پابندی ہٹانے کے لیے مداخلت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: روس پر پابندیوں میں شامل نہیں ہوں گے، چین

ومبلڈن میں شرکت سے روکنے کے فیصلے پر اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے کی جانب سے شدید تنقید کی گئی اور کھلاڑیوں رافیل نڈال، ان کے حریف نوواک نوکووچ نے بھی یوکرین پر روسی مداخلت کے بعد لگائی گئی پابندی پر تنقید کی۔

خیال رہے کہ بیلاروس کو روس کا اتحادی تصور کیا جاتا ہے اور روس کے فوجیوں کو یوکرین میں مداخلت کے لیے ان کی سرحد استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی سے باصلاحیت نوجوانوں اہم مقابلے سے باہر ہوں گے، جن میں عالمی نمبر دو ڈینیل میڈویڈوف اور گزشتہ برس ومبلڈن کے سیمی فائنل تک رسائی کرنے والے بیلاروس کی آریانا سابیلینکا بھی شامل ہیں۔

رافیل نڈال نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ میرے روسی ساتھیوں کے ساتھ ناانصافی ہے، اس وقت میں جنگ میں جو کچھ ہو رہا ہے، یہ ان کی غلطی نہیں ہے۔

انجری کے باعث طویل وقفے کے بعد واپسی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ان کے لیے شرمندہ ہوں، کاش یہ اس طرح نہ ہوا ہوتا لیکن جو کچھ سامنے ہے ہم وہی جانتے ہیں۔

کھلاڑیوں پر پابندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ان پر اور ان کے ساتھی کھلاڑیوں کا کام ہے کہ ان کے حق میں کھڑے ہوں۔

مزید پڑھیں: یوکرین حملہ: امریکا، یورپی یونین سمیت متعدد ممالک کی روس پر سخت پابندیاں

انہوں نے کہا کہ ساتھی کھلاڑی کی حیثیت سے جو میں کہہ سکتا ہوں وہ یہی ہے کہ میں آپ سے شرمندہ ہوں، کاش یہ نہ ہوتا۔

رافیل نڈال نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں کیا ہوتا ہے دیکھتے ہیں اور یہ بھی دیکھتےہیں اور ہم کھلاڑی کی حیثیت سے اسٹینڈ لینے کی ضرورت کے بارے میں دیکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط ہو رہا ہے، جب ایک حکومت کچھ کرنے کا حکم دیتی ہے تو آپ کو اصولوں پر عمل کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس میں بھی یہی ہوا ہے کہ حکومت نے ایک تجویز دی اور ومبلڈن نے سخت فیصلے سنایا حالانکہ اس سے مجبور نہیں کیا جا رہا تھا۔

واضح رہے کہ گرینڈ سلیمز اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے سے آزاد ہے لیکن ٹورز کی جانب سے ان کے درجہ بندی کے پوائنٹس دیے جاتے ہیں اور کسی معاہدے تک نہ پہنچے کی صورت میں اس کو روکا جاسکتا ہے۔

رافیل نڈال نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ گرینڈ سلیم اے ٹی پی کی حدود سے باہر ہے لیکن ہم تمام ایونٹس میں اے ٹی پی کو سب سے زیادہ پوائنٹس فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ بہت اہم ہیں، 2 ہزار پوائنٹس جب کبھی ہم گرینڈ لسیم کے لیے جاتےہیں تو وہ انتہائی اہم ہوتے ہیں اور ہمیں ان ٹورنامنٹس میں جانا پڑتا ہے، اسی لیے ہم دیکھنا پڑے گا جو اقدامات ہم کر چکے ہیں اور یہ ان کے لیے بالکل غیرمنصفانہ ہے ۔

عالمی نمبر 4 ٹینس اسٹار نڈال کا کہنا تھا کہ جب ہم لوگوں کو مرتا ہوا اور تکلیف میں دیکھ رہے ہوں جیسا کہ یوکرین کی صورت حال ہے تو بالآخر ہمارے کھیل میں کیا ہو رہا ہے وہ اہمیت نہیں رکھتا اور یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے ۔

تبصرے (0) بند ہیں