پاکستان میں مقامی فلموں کے لیے خطرہ بننے والی فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کیا ہے؟

یہ فلم 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم کا سیکوئل ہے—پرومو فوٹو
یہ فلم 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم کا سیکوئل ہے—پرومو فوٹو

پاکستانی فلم پروڈیوسرز نے 8 مئی کو ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ ملک بھر کے سینما مالکان مقامی فلموں کے بجائے ہولی وڈ سائنس فکشن فلم کو ترجیح دے رہے ہیں۔

پروڈیوسرز نے آرٹس کونسل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملک بھر کے سینما مالکان عید الفطر پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں ’چکر، گھبرانا نہیں ہے، دم مستم، پردے میں رہنے دو اور تیرے باجرے دی راکھی‘ کے بجائے ہولی وڈ فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔

پروڈیوسرز نے ہولی وڈ فلم کی کہانی اور منظر نگاری کے بجائے سینما مالکان پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستانی کے بجائے غیر ملکی فلم کو دکھا رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ پاکستانی پروڈیوسرز یا فلم سازوں نے کسی غیر ملکی فلم پر الزام عائد کیا ہو کہ اس کی وجہ سے پاکستانی فلموں کو ترجیح نہیں دی جا رہی بلکہ اس سے پہلے بھی ایسا کئی بار ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛ سینما مالکان پاکستانی کے بجائے غیر ملکی فلم کو ترجیح دے رہے ہیں، فلم پروڈیوسرز

حیران کن بات یہ ہے کہ ہولی وڈ فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت سمیت دنیا بھر میں شوق سے دیکھا جا رہا ہے اور فلم نے محض تین دن میں 18 کروڑ ڈالر سے زائد یعنی پاکستانی 25 ارب روپے کے قریب کی کمائی کی ہے۔

ہولی وڈ فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ کی تین دن کی کمائی پاکستان کی پانچوں فلموں کی مجموعی کمائی اور مجموعی بجٹ سے بھی زیادہ ہے۔

’ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ کو جہاں دنیا بھر میں شوق سے دیکھا جا رہا ہے، وہیں پاکستانی شائقین بھی اسے دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں، کیوں کہ مذکورہ فلم 2016 میں ریلیز ہونے والی ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کا سیکوئل ہے۔

مذکورہ فلم کی کہانی ایک طاقتور کتاب کی کھوجنا کرتے ہوئے حادثاتی طور پر متعدد ان دیکھی اور بہت بڑی کائناتوں میں چلے جانے والے کرداروں کے گرد گھومتی ہے جو کہ ان دیکھی دوسری حیرت انگیز کائناتوں میں داخل ہونے کے بعد شیطانی قوتوں کا سامنا کرتے ہیں۔

’ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ میں ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کے ہی متعدد کردار بنائے گئے، جن میں سے ان کے چند کردار شیطانی قوتوں سے لڑتے ہوئے ہلاک بھی ہوجاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اہمیت پاکستانی فلموں کی نہیں، معیاری فلموں کی ہونی چاہیے!

ان دیکھی اور بہت بڑی حیرت انگیز کائناتیں دکھانے اور وہاں کے طاقتور اور انتہائی منفی ذہنیت کے ولن دکھانے پر شائقین کو فلم کی کہانی بہت پسند آ رہی ہے جب کہ اس میں شامل وژوئل افیکٹس نے بھی شائقین کو گرویدہ بنا رکھا ہے۔

ہدایت کار سام ریمی کی فلم کی کہانی مکائل والڈرون نے لکھی ہے اور اسے کیون فیج نے پروڈیوس کیا ہے۔

’’ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ 6 سال قبل ریلیز ہونے والی فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کا سیکوئل ہے اور اس بار بھی فلم میں مرکزی کردار بینڈکٹ کمبربیچ نے ادا کیا ہے۔

فلم کی دیگر کاسٹ میں ایلزبتھ اوسلن، بینڈکٹ وانگ اور مکائل اسٹل برگ سمیت کئی اداکار شامل ہیں۔

’’ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 6 مئی کو ریلیز کیا گیا تھا اور فلم نے محض تین دن میں 18 کروڑ ڈالر سے زائد کی کمائی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں