رحیم یار خان مندر حملہ کیس میں 22 ملزمان کو 5،5 سال قید کی سزا

12 مئ 2022
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مندر پر حملہ کرنے کے مقدمے میں ملزمان کو پانچ پانچ سال سزا سنا دی۔ —فائل فوٹو: ڈان نیوز
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مندر پر حملہ کرنے کے مقدمے میں ملزمان کو پانچ پانچ سال سزا سنا دی۔ —فائل فوٹو: ڈان نیوز

بہاولپور میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل بھونگ میں اگست 2021 میں ایک مندر پر حملے اور توڑ پھوڑ کا جرم ثابت ہونے پر کل 22 ملزمان میں سے ہر ایک کو جرمانے کے ساتھ 5 سال قید کی سزا سنادی۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق اے ٹی سی کے جج ناصر حسین نے مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت نے 22 ملزمان کو 5،5 سال قید کی سزا سنائی اور 62 دیگر ملزمان کو شک کی بنیاد پر بری کردیا۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا رحیم یار خان میں مندر پر حملے پر ازخود نوٹس

وکیل استغاثہ کے مطابق ملزمان نے 4 اگست 2021 کو رحیم یار خان کے علاقے بھونگ میں ہندو کمیونٹی کی مقدس جگہ گنیش مندر پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی، بعد میں پولیس نے مندر پر حملہ کرنے اور توڑ پھوڑ کرنے والے 84 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ 2021 میں رحیم یار خان کی تحصیل بھونگ میں ہندو کمیونٹی کے گنیش مندر پر کچھ مشتعل افراد نے حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی جس پر اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے واقعے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

لودھراں پولیس نے منشات فروشوں کو گرفتار کرلیا

لودھراں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ 3 مبینہ منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 25 کلو چرس برآمد کی گئی ہے۔

تفتیشی افسر خالد جاوید کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر لیلاپر بستی میں ایک کار کی تلاشی لی جس میں سے 25 کلو چرس برآمد کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بدنام زمانہ منشیات فروش پولیس مقابلے میں ہلاک

پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کرکے کار تحویل میں لے لی، گرفتار ملزمان میں بہاول نگر سے تعلق رکھنے والے حسنین اور غلام غوث جبکہ یزمن نے تعلق رکھنے والا ساجد بھی شامل ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان اسمگلروں کے بین الاضلاعی گروہ کے رکن ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں