کراچی کل گرم ترین اور پارہ 40 ڈگری رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر کے ہسپتالوں میں ہیٹ ویو ایمرجنسی نافذ کردی ہے — فوٹو: اے پی پی
محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر کے ہسپتالوں میں ہیٹ ویو ایمرجنسی نافذ کردی ہے — فوٹو: اے پی پی

محکمہ موسمیات نے سندھ کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر اگلے 2 روزتک جاری رہنے کی پیشن گوئی کی ہے جبکہ کراچی میں ہفتہ کو پارہ 40 ڈگری تک جانے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے ہیٹ ویو کی پہلی وارننگ میں بتایا گیا تھا کہ 15 اور 16 مئی کو پارہ 2 تا 3 ڈگری کم ہوسکتا ہے، تاہم 17مئی سے وسطی اوربالائی سندھ میں گرمی کی لہر دوبارہ شدید ہونے کا امکان ہے۔

ہیٹ ویو کے دوران دادو، نواب شاہ، جیکب آباد، لاڑکانہ، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ، خیرپور اور سکھر کے اضلاع میں پارہ 46 سے 48 ڈگری تک جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی : ہیٹ ویو کی آمد کے ساتھ لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں بھی اضافہ

مزید یہ کہ حیدر آباد، میرپور خاص، عمر کوٹ، سانگھڑ، تھرپارکر اور بدین میں درجہ حرارت 44 سے 46 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خشک اور گرم موسم فصلوں، سبزیوں اور باغات کو متاثر اور توانائی کی طلب میں بھی اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ کسانوں کو اسی حساب سے اپنی فصلوں کا انتظام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

عوام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ جہاں تک ممکن ہو خاص طور پر پیک آورز کے درمیان کھلے سورج کے نیچے نہ جائیں۔

وزیر اعلیٰ کی ہسپتالوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تمام کمشنرز کو متعلقہ اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

انہوں نے پینے کے پانی کی دستیابی اور ہسپتالوں کو اسٹینڈ بائی پر رکھنے کی ہدایت بھی جاری کیں اور ایڈمنسٹریٹرز کو کہا ہے کہ ہیٹ ویو سے متعلق آگاہی فراہم کریں۔

ایک دن قبل محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر کے ہسپتالوں میں ہیٹ ویو ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے تیار رہنے کے احکامات دیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: گرمی کی غیرمعمولی لہر سے بھارت، پاکستان میں ہزاروں ہلاکتوں کا خدشہ

پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ محکمہ صحت نے صوبائی سطح پر ایک کنٹرول روم قائم کر دیا ہے اور قواعد و ضوابط طے کر دیے ہیں جس پر پورے صوبے میں عمل کیا جائے گا۔

مزید بتایا گیا کہ ہسپتالوں میں خصوصی وارڈ قائم کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں جس میں بجلی کی سپلائی کے بیک اَپ سمیت تمام ضروری سہولیات شامل ہوں گی تاکہ ہیٹ اسٹروک کے کیسز کی بہتر دیکھ بھال کی جاسکے۔

ہیٹ ویو ایمرجنسی کے دوران عملے کو چھٹی لینے یا غیر حاضر رہنے سے روک دیا گیا ہے جبکہ طبی عملے کی تعیناتی ہیٹ ویو سے زیادہ متاثرہ علاقوں کی ضرورت کے حساب سے کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں