وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پھر مسترد کردی

اپ ڈیٹ 16 مئ 2022
وزارت خزانہ  نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار  رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے–فائل فوٹو: رائٹرز
وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے–فائل فوٹو: رائٹرز

وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سمری ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نے اقتدار میں آنے کے تقریباً ایک ماہ کے دوران تیسری بار پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی سمری مسترد کی ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 149 روپے 86 پیسے برقرار ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 144 روپے 15 پیسے برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پھر مسترد

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 125 روپے 56 پیسے برقرار ہے، لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 118 روپے 31 پیسے برقرار ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی اوگرا کی سمری مسترد کردی ہے۔

واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا تھا کہ پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، تاہم مستقبل میں پیٹرول کی قیمتوں میں ردو بدل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھاتے ہیں تو گناہ گار ہوتے ہیں نہیں بڑھاتے تو گناہ گار ہوتے ہیں، عمران خان نے آخری وقت میں حکومت کو بچانے کے لیے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کردی، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت کو 160 روپے سے کم کرکے 150 روپے کردیا جبکہ ڈیزل 145 روپے کا کر دیا جبکہ اُس وقت خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی جبکہ آج تیل کی قیمت 110 ڈالر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی

انہوں نے مزید کہا تھا کہ عمران خان صاحب یہ بارودی سرنگ بچھا کر گئے ہیں اور یہ اس پر خوش ہو رہے ہیں، آپ مسلم لیگ (ن) کو نقصان پہنچانے کے بجائے ملک کو کس نہج پر لے آئے ہیں، آج حکومت عمران خان کی سبسڈی کے باعث پیٹرول و ڈیزل پر ماہانہ 120 ارب روپے کا نقصان کر رہی ہے جو کہ سویلین حکومت کے اخراجات سے 3 گنا زیادہ رقم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کو کہا تھا کہ ایک پیسے کی بھی سبسڈی نہیں دیں گے جبکہ پیٹرول پر 30 روپے فی لیٹر لیوی اور 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کریں گے، شوکت ترین کے وعدے کے مطابق ڈیزل و پیٹرول کی قیمت میں 150 روپے کا اضافہ ہونا چاہیے تھا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشہ ماہ بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پہلا امتحان، اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ تجویز کردیا

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے وزیراعظم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کرنے کا بیان دیتےہوئے کہا تھا کہ پچھلی حکومت کی نالائقی، نااہلی اور غلطیوں کی سزا عوام کو نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مہنگائی کی ستائے ہوئے عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔

مریم اورنگ زیب نے کہا تھا کہ عمران خان کی سابقہ حکومت نے قرض حاصل کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سخت شرائط طے کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کریں گے، مفتاح اسمٰعیل

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سمری مسترد کیے جانے کے بعد پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت فی لیٹر بالترتیب 149 روپے 86 پیسے اور 144 روپے 15 پیسے برقرار رہی تھیں۔

اسی طرح کیروسین اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر قیمت بھی بالترتیب 125 روپے 56 پیسے اور 118 روپے 31 پیسے رہے گی۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس سے قبل 15 اپریل کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سمری مسترد کر دی تھی اور کہا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آئندہ 15 روز تک اسی سطح پر برقرار رہیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں