پاکستانی کوہ پیماؤں کا ایک اور اعزاز، ایورسٹ، چوتھی بلند ترین چوٹی سر کرلی

اپ ڈیٹ 16 مئ 2022
عبدالجوشی نے ایورسٹ اور شہروز کاشف نے لہوٹسے چوٹی کو سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ فوٹو: اے پی پی
عبدالجوشی نے ایورسٹ اور شہروز کاشف نے لہوٹسے چوٹی کو سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ فوٹو: اے پی پی

گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے پاکستانی کوہ پیما عبدالجوشی نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ’ایوریسٹ‘ کو کامیابی سے سر کر لیا۔

دنیا کی بلند ترین چوٹی ایورسٹ 8 ہزار 849 میٹر بلند ہے، عبد الجوشی پیر کی صبح 6:40 پر دنیا کی بلند ترین پہاڑی ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچ گئے۔

دوسری جانب پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے بھی نیپال میں 8 ہزار 516 میٹر چوتھی بلند ترین لہوٹسے چوٹی کو سر کرلیا ہے۔

امیجن نیپال کی منیجر داوا فوٹی شیرپا نے ڈان سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ کہ مہم جو ٹیم کے ارکان پیر کی صبح 6:40 پر دنیا کی بلند ترین پہاڑی ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم کے ارکان نے اتوار کو رات 9 بجے کیمپ 4 سے سمٹ شروع کر دیا تھا۔

سمٹ کے بعد ٹیم کیمپ 4 میں واپس آگئی اور منگل کو کیمپ 2 میں اترے گی اور 18 مئی کو بیس کیمپ واپس آئے گی۔

الفائن کلب پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدر نے اپنے بیان میں کوہ پیما عبدالجوشی کو دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے پر مبارکباد پیش کی ہے اور کوہ پیماؤں، سیاست دانوں، صحافیوں نے بھی دونوں کوہ پیماؤں کو ان کی کامیاب چوٹیوں پر مبارکباد دی۔

قبل ازین ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق گلگت بلتستان میں ہنزہ کی وادی شمشال سے تعلق رکھنے والے عبدالجوشی 13 رکنی ایورسٹ مہم جوئی ٹیم کا حصہ ہے جس کی قیادت امیجن نیپال کے نیپالی کوہ پیما منگما گیلجے شیرپا (منگما جی) کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستانی نوجوان دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے والا کم عمر کوہ پیما بن گیا

امیجن نیپال کی منیجر داوا فوٹی شیرپا نے ڈان کو بتایا کہ ٹیم کے اراکین میں پاکستان سے عبدالجوشی، لیو وینوی، ہائی کیانان، چین سے فینگ جیان فی اور ژان ژیانگ چانگ، روس سے انا سوری شیوا، آسٹریلیا سے ناتھن پیٹر لانگ مین، مرینا شامل ہیں۔

علاوہ ازیں پولینڈ سے کورٹیس، برازیل سے گیبریل ٹارسو، تھائی لینڈ سے مونٹانا، راجو لاما، رام کمار شریستھا اور نیپال سے سورج پوڈیال بھی اس ٹیم میں شامل ہیں۔

مہم کے منتظمین کو امید ہے کہ عبدالجوشی (آج) پیر کی صبح 7 بجے تک ایورسٹ کی چوٹی سر کرلیں گے جبکہ شہروز کاشف بھی اگلے دو روز میں لہوٹسے کی چوٹی پر اپنی منزل تک پہنچ جائیں گے۔

ٹیم کے اراکین اتوار کی رات 9 بجے 8 ہزار میٹر سے اوپر کیمپ 4 سے چوٹی کے لیے روانہ ہوئے، توقع ہے کہ ٹیم آج رات یا پیر (آج) صبح 7 بجے تک پہنچ جائے گی۔

داوا فوٹی شیرپا نے کہا کہ میں ایک حقیقی کامیاب سمٹ اور ٹیم کی محفوظ واپسی کی خواہش اور امید رکھتی ہوں، ٹیم نے 22 اپریل کو اپنی مہم جوئی کا آغاز کیا تھا۔

ٹیم لیڈر منگما جی کے مطابق ٹیم نے جمعہ کو بیس کیمپ سے اپنی مہم کا آغاز کیا تھا، ان کے منصوبے کے مطابق، ٹیم اتوار کو کیمپ 4 سے فائنل ہدف سے شروع کرنے سے پہلے 14 مئی کو کیمپ 3 اور 15 مئی کو کیمپ 4 پہنچی۔

بلند ترین جوٹی سر کرنے کے بعد ٹیم پیر (آج) کو کیمپ 4 میں واپس آئے گی اور منگل کو کیمپ 2 میں اترے گی جبکہ 18 مئی کو واپس بیس کیمپ واپس پہنچ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کیلئے پُرعزم

عبدالجوشی نے اتوار کو اپنے آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ پر ایک بار پھر سبز پرچم بلند کرنے کے لیے کوشاں ہوں۔

ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا ’ آئیں ہمارے کوہ پیماؤں کے لیے دعا کرتے ہیں کہ وہ اپنی انتہائی مشکل چڑھائی کے اس آخری مرحلے کو بہترین وقت اور حفاظت میں عبور کریں،کامیابی کے لیے دعاگو ہوں ، پاکستان زندہ باد‘۔

سعد منور کے مطابق عبدالجوشی کا شمار پاکستان کے مضبوط اور ماہر کوہ پیماؤں میں ہوتا ہیں۔

عبدالجوشی نے نہ صرف کئی چوٹیاں سر کیں بلکہ انہوں نے ایسی جگہوں کو بھی دریافت کیا جو ابھی تک نامعلوم اور دوسروں کے لیے ناقابل رسائی ہیں۔

نئے راستے تلاش کرنے کے اپنے غیر معمولی ہنر کی وجہ سے کمیونٹی میں انہیں ’پاتھ فائنڈر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جوشی ایف این جوشی پاس اور ورجیراؤ پاس کو عبور کرنے والے دنیا کے پہلے شخص تھے۔

وہ 2021 میں 8 ہزار 91 میٹر بلند دنیا کے دسویں بلند ترین پہاڑ انا پورنا کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بھی ہیں، انہوں نے پاسو کونز کی پہلی چوٹی پر 12 رکنی پاکستانی ٹیم کی قیادت بھی کی۔

علاوہ ازیں شہروز کاشف، ایک 26 سالہ کوہ پیما ہیں ان کا تعلق لاہور سے ہے، انہوں نے اتوار کو نیپال کی چوتھی بلند ترین چوٹی لہوستے سر کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران اسکاٹش کوہ پیما ہلاک

مہم کے حکام کے مطابق شہروز کاشف کی ٹیم کو توقع ہے کہ وہ اگلے دو دنوں میں لہوٹسے کو سر کرلیں گے، شہروز کاش سیون سمٹ ٹریکس مہم کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

ان کے آفیشل فیس بک پیج کے مطابق وہ اتوار کو کیمپ 3 پہنچے اور کچھ آرام کیا، اب شہروز کاشف خود کو تندرست اور پرجوش محسوس کر رہے ہیں۔

قبل ازیں انہوں نے 5 مئی کو دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کی تھی اور اب وہ دنیا کی تین بلند ترین چوٹیوں، دی ایورسٹ، کے ٹو اور کنچنجنگا کو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں