پاکستانی نوجوان دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے والا کم عمر کوہ پیما بن گیا

اپ ڈیٹ 06 مئ 2022
پاکساتی نوجوان دنیا کی تیسری بڑی چوٹی سر کرنے والا پہلا کم عمرکوہ پیما بن گیا  — فائل فوٹو
پاکساتی نوجوان دنیا کی تیسری بڑی چوٹی سر کرنے والا پہلا کم عمرکوہ پیما بن گیا — فائل فوٹو

پاکستانی سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ نوجوان شہروز کاشف نے نیپال میں 8 ہزار 586 میٹر اونچی دنیا کی تیسری بلند ترین کنچن جُنگا چوٹی سر کرکے دنیا کے کم عمر اور ملک کے پہلے کوہ پیما بننے کا اعزاز حاصل کرکے تاریخ رقم کردی۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز کاشف نے سیون سمٹ ٹریکس کی جانب سے منعقد کی گئی اس مہم میں نیپال سے تعلق رکھنے والے نمجا بھوٹی، پورنیما شریستھا، منگ ٹیمبا شیرپا، بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے روڈی بولائرٹ اور منگولیا سے ارینزول چلونباتر کے ساتھ حصہ لیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کیلئے پُرعزم

یاد رہے کہ شہروز کاشف کو 8 ہزار 849 میٹر اونچی دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ اور 8 ہزار 611 میٹر اونچی دنیا کے دوسری بلند چوٹی کے-ٹو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدری نے کہا کہ شہروز کی طرف سے کنچن جنگا چوٹی جمعرات کو 3:05 بجے پی ایس ٹی پر رپورٹ کیا گیا تھا۔

منتظمین کا کہنا تھا کہ لاجسٹکس سے لے کر بیس کیمپ کے انتظامات اور معلومات کے تبادلے کے انتظامات تک، شہروز نے دوسرے کوہ پیماؤں کے برعکس، جنہیں منیجر کی خدمات حاصل تھیں، سب کچھ اکیلے ہی کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران اسکاٹش کوہ پیما ہلاک

انہوں نے کہا کہ کوہ پیما شہروز کاشف 15 اپریل کو کنچن جنگا کے بیس کیمپ پر پہنچے تھے، ان کی اس کامیابی پر الپائن کلب پاکستان اور پاکستانی کوہ پیماؤں نے ان کو مبارک باد دیں۔

گلگت بلتستان کے سرباز خان نے رواں ہفتے دوسری بار جمعرات کو کنچن جنگا چوٹی سر کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا، اس سے قبل انہوں نے 5 اپریل کو 5 ہزار 500 میٹر پر بیس کیمپ قائم کیا تھا۔

پاکستانی مہم کنچن جنگا 2022 کے منتظم سعد منور ہیں، انہوں نے ڈان کو بتایا کہ سرباز خان اور اس کی ٹیم کے دیگر اراکین نے چوٹی سرکرنے کی مہم کا آغاز 27 اپریل کو کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما 20 گھنٹوں میں افریقہ کی بلند ترین چوٹی سَر کرنے والے پہلے ایشیائی بن گئے

انہوں نے کہا کہ شدید برف باری اور موسم کی خرابی کہ وجہ سے ان کو دیر ہو رہی ہے اس لیے اب انہیں بیس کیمپ پر واپس آنا ہوگا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم نے آج چوٹی سر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں