سپریم کورٹ: ’لانگ مارچ‘ کے شرکا کو ہراساں کرنے کےخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

بینچ کے دیگر دو ججز میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی شامل ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
بینچ کے دیگر دو ججز میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی شامل ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے شرکا کو ہراساں کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ بار کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بینچ کل درخواست پر سماعت کرے گا۔ بینچ کے دیگر دو ججز میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی شامل ہیں۔

منگل کو ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے آئی جی اسلام آباد اور ڈپٹی کمشنر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ یقینی بنائیں کہ غیر ضروری طور پر کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحادی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے سے روکنے کا اعلان کیا ہے اور اس کے لیے مختلف اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کا اعلان

حکومت نے لانگ مارچ سے قبل کسی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب اور صوبہ سندھ میں آئین کی دفعہ 144 نافذ کرکے 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کو اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کی اجازت دینے کے دعوے کے باوجود حکومت نے گزشتہ رات گئے پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر کریک ڈاؤن کردیا۔

گزشتہ رات لاہور میں سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے گھروں پر رات گئے پولیس کی کارروائی کی اطلاعات موصول ہوئی جبکہ شیخ رشید احمد کی رہائش گاہ لال حویلی کے ساتھ ساتھ راولپنڈی میں فیاض الحسن چوہان اور اعجاز خان ججی کے گھروں پر بھی مبینہ طور پر چھاپے مارے گئے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی لانگ مارچ: اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں دفعہ 144 نافذ

علاوہ ازیں سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ اسلام آباد میں ان کا گھر زیر نگرانی ہے جس کی وجہ سے وہ جہلم روانہ ہوئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں مبینہ طور پر پولیس کو پنجاب میں مقیم پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جن میں عثمان ڈار، ملک وقار احمد، انجینئر کاشف کھرل، مظہر اقبال گجر اور دیگر شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں