کٹھن فیصلوں کے ساتھ ہم اس مشکل صورت حال سے نکل جائیں گے، احسن اقبال

اپ ڈیٹ 26 مئ 2022
احسن اقبال اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
احسن اقبال اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کی معیشت تباہ کردی لیکن کٹھن فیصلوں کے ساتھ ہم اس مشکل صورت حال سے نکل جائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ کل اسلام آباد کی سڑکوں پر عمران خان نے فسادی سیاست کے مناظر پیش کیے، عالمی سطح پر پاکستان کا تصور کس طرح متاثر کیا، اس دھرنے سے وہ کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے تھے، یہ جواب قوم حاصل کرنا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی تعمیر کے لیے دھرنوں کا دھڑن تختہ کریں، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ جو کچھ کل کیا گیا اور قوم کو بتلایا گیا اور جونہی 25 مئی کا دن ختم ہوا عمران خان اپنے ساتھیوں اور حامیوں کو آنسو گیس کے اندر چھوڑ کر بنی گالا کے آرام دہ کمرے میں سو گئے۔

احسن اقبال نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ عمران خان نے 25 مئی کا دن کیوں چنا اور اسی سے جڑا سوال یہ ہے کہ 2014 میں انہوں نے اپنے دھرنے کے لیے 14 اگست کا دن کیوں چنا تھا اور چین کے صدر کے دورے کے ساتھ کیوں جوڑا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان کا کوئی کلیدی مفاد ہوتا ہے تو اس موقع پر عمران خان اپنی منفی سیاست سے ایسی سرگرمی شروع کرتے ہیں جس کا فائدہ پاکستان کے دشمنوں کو پہنچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان آج تک فارن فنڈنگ کا جواب نہیں دے پارہے ہیں، دوسروں پر امپورٹڈ حکومت کا الزام لگاتے ہیں لیکن خود ممنوعہ فنڈنگ کے بڑے فائدہ مند ہیں۔

وفاق وزیر نے کہا کہ پاکستان کے اندر کسی بھی حکومت یا جماعت نے ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ کا بے دریغ استعمال ایسے نہیں کیا جیسے عمران خان نے کیا، جو لوگ پیسے دیتے ہیں پھر وہ اپنا ایجنڈا بھی پورا کراتے ہیں۔

'25 مئی کو یٰسین ملک کو سنائی گئی سزا کی مذمت ہونی چاہیے تھی'

انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کے علم میں آچکی تھی کہ 25 مئی کو کشمیر کے بہادر بیٹے یٰسین ملک کو بھارت اپنی عدالت سے فیصلہ سنانے جارہا ہے، اس دن پوری قوم توقع کرتی تھی کہ پاکستانی قوم مل کر اس ظالمانہ اقدام کی نہ صرف مذمت کرے گی بلکہ کشمیر اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یک جہتی کا پیغام دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: یٰسین ملک کیلئے پاکستان سے بھرپور آواز دنیا بھر میں اٹھائیں گے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اس واقعے کو دھندلانے کے لیے اپنے دھرنے کی کال دے دی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بھارت وہ ظالمانہ قدم جس کی بھرپور مذمت ہونی چاہیے تھی، وہ میڈیا کی ہیڈلائنز کی زینت ہونا چاہیے تھا اور بین الاقوامی میڈیا ہماری جانب سے مذمت کی خبروں کی کوریج کرتا لیکن عمران خان نے ایک ایسا غلط ہتھکنڈا استعمال کیا، جس سے صبح سے شام تک ان کے فساد اور فسادی جتھے خبروں میں رہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ یوں معلوم ہوتا ہے جیسے یہ مقصد حاصل ہوگیا تو عمران خان آرام سے گھر جاکر بیٹھ گئے، یہ آزمایا ہوا ناکام لیڈر ہے، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ آج عمران خان پاکستان کو اندرونی طور پر کھوکھلا کر رہا ہے۔

'چوتھائی سہ ماہی کیلئے ترقیاتی بجٹ نہیں'

ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے عمران خان سے پاکستان کی معیشت پر وار کروایا گیا، 75 سال میں پہلی دفعہ جو بربادی عمران خان کرکے گئے ہیں، اس پر قابو پانے کے لیے چوتھائی سہ ماہی میں ترقیاتی بجٹ کے لیے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی کیونکہ وہ عمران خان کے چھوڑے ہوئے خسارے کو کم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جب ایٹمی دھماکے کیے تو اس کے بعد پاکستان پر پابندیاں لگیں لیکن پاکستان کے ترقیاتی بجٹ میں تبدیلی ضرور کی لیکن زیرو ایلوکیشن کبھی نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کے سوا ملک میں کہیں 'فتنہ و فساد مارچ' کی سرگرمی نہیں، وفاقی وزیر داخلہ

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں بے شمار ممالک ہیں جو اس سے بھی زیادہ بحرانوں میں گئے ہیں اور ہم اس کا حل تلاش کر رہے ہیں، کوئی مسئلہ ایسا نہیں ہے جو ناقابل حل ہو لیکن مشکل اور کٹھن فیصلوں کے ساتھ ہم اس مشکل صورت حال سے نکل جائیں گے۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ہماری حکومت تھوڑا وقت اس لیے لے رہی ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ عام آدمی جو پہلے ہی عمرانی مہنگائی کا شکار ہے اس پر مزید کم سے کم بوجھ ڈالا جا سکے۔

'عمران خان کو سیاہ و سفید حکمرانی ملی تھی'

انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو تباہ کرنے والا لیڈر آج 4 سال سیاہ و سفید حکمرانی کے بعد، جس کو اتنا طاقتور اقتدار ملا کہ سارے مقتدر حلقے اس کی پشت پر تھے، عدلیہ ابھی بھی اس کو احترام دے رہی ہے اور اس وقت تو بے حد احترام حاصل تھا، میڈیا کا گلہ گھونٹا ہوا تھا۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ اتنا صاف راستہ تو پاکستان میں کسی حکومت کو نہیں ملا لیکن اس حکومت کا جہاز اڑ نہیں سکا کیونکہ کپتان اناڑی بھی تھا اور نالائق بھی تھا۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایک ایسا بندہ جو 4 سال حکمرانی کر چکا ہے، آج 4 سال کے بعد یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اس نے 4 سال میں کیا کیا، کوئی معاشی اصلاحات کیں، کوئی ایک منصوبہ ایسا بتائیں کہ ان کی حکومت نے شروع کرکے مکمل کیا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ 4 سال میں سوائے رونے، گالیاں دینے، الزام تراشیاں کرنے کے عمران خان نے کیا کیا اور اب چاہتے ہیں کہ جو کسر رہ گئی ہے اس کو پورا کرنے کے لیے پھر موقع دیا جائے تو توبہ کریں۔

'کوئی ایٹمی ملک غلام نہیں ہوتا'

انہوں نے کہا کہ جس ملک کے پاس ایٹمی بم ہوتا ہے وہ غلام نہیں ہوتا، جس ملک کے پاس ایٹم بم ہوتا ہے، اس پر کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ہے، پاکستان کوئی غلام نہیں بلکہ آزاد اور خود مختار ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں آئی ایم ایف سے 'کارآمد، تعمیری' بات چیت ہوئی، مفتاح اسمٰعیل

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کو غلامی طرف دھکیل کر گئے ہیں، جب تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لیں گے، 4 سال میں 20 ہزار ارب سے زیادہ قرضے لیے اور کوئی پیداواری منصوبہ نہیں لگایا ہو تو آپ نے پاکستان کی خود مختاری گھٹائی ہے۔

'ہائبرڈ وار جھوٹی خبروں سے لڑی جاتی ہے'

ان کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ وار گولی چلا کر نہیں لڑی جاتی بلکہ فیک نیوز کے ساتھ چلائی جاتی ہے، جھوٹی خبروں کے ذریعے معاشرے کے اندر تنازعات پیدا کیے جاتے ہیں، شہریوں اور اداروں کے درمیان بداعتمادی بڑھائی جاتی ہے، جھوٹی خبروں کے ذریعے قومی اداروں کو متنازع بنایا جاتا ہے اور ان کا کردار ختم کردیا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جھوٹی خبروں کے ذریعے معاشرے کے اندر کنفیوژن اور انارکی پھیلائی جاتی ہے، عمران خان کی سیاست دیکھ لیں یہ پہلے دن سے پاکستان کے اندر منفی سوچ پھیلانے میں پیش پیش ہیں۔

عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 4 بندوں کے نام گنوائیں کہ یہ آزاد پاکستان بنائیں گے، نالائقوں کے ٹولے، مافیاز کے ایجنٹ اکٹھے کیے ہوئے اور لوٹ مار کرنے والے بندے اپنی کابینہ میں جمع کیے ہوئے ہیں اور اس کے بعد قوم کو مصلاحہ بیچا ہوا ہے کہ میں آزاد پاکستان بناؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تقسیم تھی لیکن عمران خان اب یہ تقسیم پاکستان کے قومی اداروں کے اندر لے کر جارہے ہیں، عمران خان جانتے ہوئے قومی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے میں لگے ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں