سکھر: 'غیرت کے نام' پر 10 گھر نذرِ آتش، بچی زندہ جل گئی

اپ ڈیٹ 30 مئ 2022
آگ کے شعلوں میں پھنسی 4 سالہ بچی اس واقعے میں دم توڑ گئی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
آگ کے شعلوں میں پھنسی 4 سالہ بچی اس واقعے میں دم توڑ گئی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

چوہان برادری سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اور اس کی بہن کے مبینہ اغوا پر مشتعل مسلح افراد کے ایک گروہ نے روہڑی کے قریب شام کالڈی گاؤں میں کم از کم 10 گھروں پر حملہ کر کے انہیں نذر آتش کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آگ کے شعلوں میں پھنسی 4 سالہ بچی اس واقعے میں دم توڑ گئی۔

مقامی نامہ نگاروں کے مطابق خاتون پنہور برادری سے تعلق رکھنے والے نوجوان کے ساتھ اپنی مرضی سے شادی کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔

جب وہ خاتون اپنی بہن کے ساتھ گھر سے نکلی تو متاثرہ خاندان نے برادری کے بزرگوں سے شکایت کی اور دعویٰ کیا کہ دونوں بہنوں کو پنہور کے کچھ افراد نے اغوا کیا ہے۔

اس واقعے پر بدامنی کے درمیان مشتعل افراد کے ایک گروپ نے پنہور برادری کے گھروں پر حملہ کیا اور ہوائی فائرنگ کا سہارا لیتے ہوئے توڑ پھوڑ کی جبکہ 10 سے زائد گھروں کو آگ لگا دی گئی۔

پنہور برادری کے ارکان نے الزام لگایا کہ حملہ آوروں کا تعلق چوہان برادری سے ہے۔

انہوں نے دو بار پولیس اسٹیشن کے اہلکاروں سے شکایت کی کہ چوہان برادری کے کچھ افراد نے ان کے گھروں کو نشانہ بناتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے پنہور برادری کے محلے میں لوگوں کو ہراساں کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کا سہارا لیا اور بہت سے گھروں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی۔

پولیس گاؤں میں پہنچی لیکن پتا چلا کہ حملہ آور پہلے ہی علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔

اس دوران جلے ہوئے گھر سے 4 سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی اور شام تک اس کا نام معلوم نہیں ہو سکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں