جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا

اپ ڈیٹ 02 جون 2022
جونی ڈیپ دو سال سے بھی کم عرصہ قبل ایک توہین آمیز مقدمہ ہار گئے تھے— فوٹو : رائٹرز
جونی ڈیپ دو سال سے بھی کم عرصہ قبل ایک توہین آمیز مقدمہ ہار گئے تھے— فوٹو : رائٹرز

امریکی عدالت نے ہتک عزت کیس میں اداکارہ امبر ہرڈ پر ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے کہ اداکارہ امبر ہرڈ نے سابق شوہر جونی ڈیپ کو بدنام کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’ رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق 6 ہفتوں تک جاری رہنے والے مقدمے کی سماعتوں کے دوران واضح، تصاویری شواہد اور سابقہ ہالی ووڈ جوڑے کے تلخ تعلقات کی تفصیل پیش کی گئی تھی۔

ورجینیا کی عدالت نے جونی ڈیپ کے خلاف جوابی مقدمے کے کچھ پہلوؤں میں امبرڈ ہرڈ کے حق میں بھی فیصلہ دیا۔

عدالت نے امبرڈ ہرڈکو ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جو وہ جونی ڈیپ کو دیں گی جبکہ پینل نے جونی ڈیپ کو بھی 20 لاکھ ڈالر جرمانہ کیا۔

مزید پڑھیں: ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے بیانات بھی مکمل

مشہور فلم 'پائریٹس آف دی کیریبیئن' میں مرکزی کردار ادا کرنے والے 58 سالہ اداکار جونی ڈیپ نے 5 کروڑ ڈالر کا دعویٰ دائر کیا تھا اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ امبرڈ ہرڈ نے ایک اخبار کے آرٹیکل میں ’گھریلو بدسلوکی کی نمائندگی کرنے والی عوامی شخصیت‘ کےطور پر جونی ڈیپ کو بدنام کیا۔

امبرڈ ہرڈ نے جونی ڈیپ پر 10 کروڑ ہرجانے کا جوابی مقدمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جونی ڈیپ کے وکیل نے ان کے الزامات کو 'جعلی' قرار دے کر جونی ڈیپ نے انہیں بدنام کیا۔

جونی ڈیپ نے امبرڈ ہرڈ یا کسی اور خاتون پر تشدد کے الزامات کا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ ہی تھیں جو رشتے کو پرتشدد رویوں کی جانب لے کر گئیں۔

خیال رہے جونی ڈیپ اور امبرڈ ہرڈ کی ملاقات 2011 میں فلم 'دی رم ڈائری' کی شوٹنگ کے دوران ہوئی تھی، انہوں نے 2015 میں شادی کی اور 2 سال بعد ان کی طلاق ہو گئی تھی۔

قانونی چارہ جوئی کا آغاز دسمبر 2018 میں واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک تبصرے سے ہوا جس میں امبرڈ ہرڈ نے گھریلو تشدد کے حوالے سے بیان دیا تھا، اس آرٹیکل میں جونی ڈیپ کا نام شامل نہیں کیا گیا تھا تاہم ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس میں واضح طور پر جونی ڈیپ کا حوالہ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ ذہنی بیماری کا شکار رہی ہیں، عدالت کو آگاہی

6 ہفتوں تک جاری رہنے والی سماعت میں امبرڈ ہرڈ کے اٹارنی نے دلیل دی کہ انہوں نے سچ کہا تھا کہ امریکا کے آئین کی پہلی ترمیم کے تحت ان کا تبصرہ آزادی رائے کا احاطہ کرتا ہے۔

دوران سماعت عدالت نے جوڑے کے جھگڑوں کی ریکارڈنگز سنی اور ڈیپ کی خون آلود انگلی کی گرافک تصویر بھی دیکھی، جس پر جونی ڈیپ کا کہنا تھا کہ ان کی انگلی اس وقت زخمی ہوئی جب امبر ہرڈ نے ان پر 2015 میں ووڈکا کی بوتل پھینکی۔

ایمبرڈ ہرڈ نے ڈیپ کی انگلی زخمی کرنے سے متعلق الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ڈیپ نے شراب کے نشے میں انہیں جنسی استحصال کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جونی ڈیپ کو صرف اپنے یا اپنی بہن کے دفاع کے لیے مارا تھا۔

سماعت کو سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر براہ راست نشر کیا گیا، سامعین کی بڑی تعداد نے جوڑے کے پریشان کن تعلقات کی تفصیلات سنیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت کیس: جونی ڈیپ کا بیان حلفی مکمل

ہولی ووڈ کے نامور ستاروں میں سے ایک جونی ڈیپ نے کہا کہ انہوں نے امبرڈ ہرڈ کے الزامات کی قیمت ہر طرح سے ادا کی ہے، پائریٹس آف دی کیریبیئن سیریز کی ایک نئی فلم کو روک دیا گیا جبکہ فنٹاسٹک بیسٹ فلم فرنچائز میں ان کا کردار کسی اور کو دے دیا گیا۔

لگ بھگ 2 سال قبل جونی ڈیپ ایک برطانوی اخبار'دی سن' کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ ہار گئے تھے جس نے انہیں 'بیوی کو مارنے والے شخص' کا لقب دیا تھا، اس کیس میں لندن ہائی کورٹ کے جج نے فیصلہ دیا تھا کہ جونی ڈیپ نے امبرڈ ہرڈ پر بار بار حملہ کیا۔

جونی ڈیپ کے وکلا نے امریکی مقدمہ فیئر فیکس کاؤنٹی، ورجینیا میں دائر کیا تھا کیونکہ واشنگٹن پوسٹ وہاں سے ہی شائع کیا جاتا ہے البتہ مقدمے میں اخبار کو فریق نہیں بنایا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں