افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل مکمل

اپ ڈیٹ 04 جون 2022
رجسٹرڈ مہاجرین میں 52 فیصد سے زائد تعداد بچوں کی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
رجسٹرڈ مہاجرین میں 52 فیصد سے زائد تعداد بچوں کی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین کے تعاون سے حکومت نے پاکستان میں مقیم 13 لاکھ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دستاویزات کی تجدید اور معلومات کی تصدیق کی مشق (مہم) کا مقصد اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کا مقصد پروف آف رجسٹریشن کارڈ کی تصدیق کرنا ہے۔

یہ مشق ریاستوں اور سرحدی علاقوں کی وزارت، افغان مہاجرین کے چیف کمشنریٹ کمشنر اور اقوام متحدہ کمیشن برائے انسانی حقوق کی نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی تکنیکی مدد سے مشترکہ کوشش تھی۔

چیف کمشنر سلیم خان کا کہنا تھا کہ ’ افغان مہاجرین کا ڈیٹا 10 سال سے اپڈیٹ نہیں کیا گیا تھا، لہذا مہاجرین کی تصدیق اور ریکارڈ کی تجدید ضروری تھی جو ہمیں مہاجرین کی موجودہ ضروریات سمجھنے کے قابل کرے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے 14 لاکھ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن مکمل کرلی، اقوام متحدہ

مشق کے کلیدی نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ رجسٹرڈ مہاجرین میں 52 فیصد سے زائد تعداد بچوں کی ہے جن میں 15 فیصد یعنی ایک لاکھ 97 ہزار 428 بچوں کی عمر 4 سال سے کم ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف 60 فیصد افغان مہاجرین ایسے ہیں جن کی عمریں 60 سال یا اس سے زائد ہیں، خواتین، بچوں اور بزرگ 76 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

یو این ایچ سی آر نے اعلان کیا ہے کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین میں سے 60 فیصد صوبہ خیبر پختونخوا میں مقیم ہیں۔

تقریباً 10 لاکھ نئے اسمارٹ شناختی کارڈز جاری کیے گئے ہیں جن کی میعاد 30 جون 2023 تک ہے، جس میں والدین کے کارڈز میں پانچ سال سے کم عمر کے بچے شامل ہیں۔

پاکستان مین موجود یو این ایچ سی آر کے نمائندہ نوریکو یوشیدہ کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین کی حفاظت کے لیے اسمارٹ کارڈ ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عارضی قیام اور آزادانہ نقل و حرکت کے لیے انہیں شناخت کا ثبوت دیا گیا ہے، جس کے ذریعے انہیں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، بینکنگ، جائیداد کا کرایہ اور دیگر متعلقہ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کی مدد کرنے پر اقوامِ متحدہ کے سربراہ پاکستان، ایران کے معترف

اس مہم میں مزید 2 لاکھ 67 ہزار پی او آر کے حامل نومولود بچوں کی رجسٹریشن کی گئی، یہ مہاجر برادری کے کم عمر اراکین کی حفاظت کے لیے اہم اقدام ہے۔

یہ مہم افغان پناہ گزینوں کی مدد اور تحفظ کے لیے وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے، جس میں افغان مہاجرین کے لیے مسائل کے حل سے متعلق حکمت عملی کے لیے سپورٹ پلیٹ فارم ( ایس ایس اے آر) کے تحت کی جانے والی کوششوں بھی شامل ہیں۔

سپورٹ پلیٹ فارم کا آغاز 2019 میں میزبان ممالک میں پناہ گزینوں کے لیے بین الاقوامی بوجھ اور ذمہ داری کے اشتراک کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا جبکہ اس میں افغانستان کے ان علاقوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی تھی جہاں سے مہاجرین واپس چلے گئے تھے۔

یو این ایچ سی آر نے کہا کہ آئندہ دنوں میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین ملک بھر میں 11 مخصوص مراکز کے ذریعے اپنی رجسٹریشن کے ڈیٹا کو مسلسل بنیادوں پر اپ ڈیٹ کر سکیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں