پاکستان میں شعبہ صحت کیلئے عالمی بینک نے 25 کروڑ ڈالر سے زائد کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 08 جون 2022
یہ پروگرام صحت کے تین اہم شعبوں میں اصلاحات پر توجہ مرکوز کرے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی
یہ پروگرام صحت کے تین اہم شعبوں میں اصلاحات پر توجہ مرکوز کرے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی

عالمی بینک نے پاکستان میں انسانی فلاح و بہبود کو مضبوط بنانے کے غرض سے بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام اور عالمگیر کوریج کی قومی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے 25 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی منظوری دے دی۔

ورلڈ بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام (این ایچ ایس پی) کے لیے 25 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی منظوری دی ہے، تاکہ ملک میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط کرتے ہوئے صحت کی عالمگیر کوریج کے لیے قومی بنیادوں پر جاری کوششوں کو تیز کیا جا سکے۔

یہ 'نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام' انسانی سرمائے کی جانے والی سرمایہ کاری کو بہتر بناتا ہے اور صحت سے متعلق اصلاحات پر مبنی ہے، اس کا مقصد صحت کی خدمات کے معیار اور اس تک مساوی رسائی کو بہتر بنانا ہے۔

عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اس پروگرام کا مقصد خاص طور پر ان افراد کو فائدہ پہنچانا ہے جو قومی اور علاقائی سطح پر صحت سے متعلق اقدامات سے مستفید ہونے میں پیچھے ہیں۔

مزید پڑھیں: عالمی بینک کا قرض کے اگلے مرحلے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ

عالمی بینک کے ڈائریکٹر برائے پاکستان ناجی بین ہیسن نے کہا ہے کہ 'پاکستان بنیادی صحت کی خدمات تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے صحت سے متعلق اصلاحات، خاص طور پر حمل اور زچگی کے دوران بچوں اور خواتین کے لیے اقدامات میں مسلسل بہتری کر رہا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد 'ملک کے انسانی سرمائے کی تعمیر اور اس کے شہریوں کے لیے صحت اور غذائیت کے نتائج کو بہتر بنانا ہے'۔

یہ پروگرام صحت کے تین اہم شعبوں میں اصلاحات پر توجہ مرکوز کرے گا جن میں درج ذیل اصلاحات شامل ہیں:

  • صحت کی دیکھ بھال اور ضروری خدمات کا معیار مناسب کرنا، عملہ، آلات اور ادویات کو یقینی بنانے اور ہنگامی اور اعلیٰ سطح کی سروسز کو تیز کرنے کے لیے مریضوں کے لیے ریفرل سسٹم وسیع کرنا۔

  • دستیاب آلات اور ضروری ادویات کے حقیقی وقت کی نگرانی کے ذریعے بنیادی صحت سے متعلق خدمات کی نگرانی اور انتظام کو مضبوط بنانے کے لیے گورننس اور احتساب پر توجہ دینا۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک نے کووڈ-19 سے نمٹنے کیلئے 50 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی

  • اس پروگرام میں صوبائی حکام کے لیے ایک مرکزی معلوماتی پلیٹ فارم شامل ہے تاکہ سرکاری اور نجی صحت سے متعلق سہولیات کی فراہمی میں فرق کا اندازہ لگایا جاسکے۔

اخراجات کا بہتر حساب رکھنے اور طبی خدمات کے معیار کو برقرار رکھنے کے بجٹ کی پیش گوئی کے لیے بنیادی مراکز صحت کے مالی انتظام کو بہتر بنانے کے لیے ہیلتھ کیئر فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔

پروگرام کے ٹاسک ٹیم لیڈر ہینن ہینن پائن نے کہا کہ این ایچ ایس پی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے لیے اسباق کے تبادلے اور صحت کی پائیدار مالی امداد، اعلیٰ معیار اور ضروری خدمات کی کوریج کے حصول میں تعاون کے لیے ایک قومی فورم تشکیل دیتا ہے۔

یہ پروگرام صوبائی بنیادی ہیلتھ سروسز کے نظام میں بہتری کے ذریعے تمام کمیونٹیز کو فائدہ پہنچائے گا، ان میں خاص طور پر وہ شامل ہوں گے جو تقریباً 20 اضلاع میں صحت اور غذائیت کی خدمات تک کم سے کم رسائی حاصل کر پائے ہیں۔

مزید پڑھیں: ورلڈ بینک کی توانائی کے شعبے، انسانی وسائل کو بہتر بنانے کیلئے 80 کروڑ ڈالر کی منظوری

این ایچ ایس پی کو انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنڈز ایسوسی ایشن کی جانب سے 25 کروڑ 80 لاکھ روپے کی مالی معاون فراہم کی گئی ہے جبکہ 8 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز کی دو گرانٹس عالمی مالیاتی سہولت برائے، خواتین، بچے اور بزرگ کی جانب سے دی جائے گی۔

اس میں 4 کروڑ ڈالر کی گرانٹ بھی شامل ہے جو عالمی بحران کے دوران بنیادی ہیلتھ سروسز کے تحفظ کے لیے استعمال کی جائے گی۔

جی ایف ایف اور حکومتِ پاکستان کے درمیان شراکت داری صحت کو نظام کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے، جس میں یہ بات یقینی بنائی جائے گی کہ مسائل کے دوران تمام شہری اپنی ضرورت کے مطابق سہولیات حاصل کر سکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں