’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' برلن فیسٹیول میں پیش ہوگی

فلم میں یاسر حسین نے مرکزی کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ
فلم میں یاسر حسین نے مرکزی کردار ادا کیا ہے—اسکرین شاٹ

پاکستان میں پابندی کا شکار یاسر حسین اور عائشہ عمر کی فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو دنیا کے معروف فلم فیسٹیول ’برلن‘ میں پیش کرنے کے لیے منتخب کرلیا گیا۔

’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو مواد کی وجہ سے پاکستان میں تاحال ریلیز نہیں کیا گیا، تاہم اسے غیر ملکی فلمی میلوں میں پیش کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ ماہ مئی میں اسی فلم نے برطانوی فلم میلے میں دو ایوارڈز بھی حاصل کیے تھے۔

اب اسی فلم کو جرمنی میں ہونے والے دنیا کے قدیم ترین اور بڑے فلمی میلوں میں شمار ہونے والے ’برلن فلم فیسٹیول‘ کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے، جہاں اسے 29 جون سے قبل ہی پیش کردیا جائے گا۔

’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کے ہدایت کار ابو علیحہ نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کی فلم کو ’برلن فیسٹیول‘ کے لیے منتخب کرلیا گیا اور بعد ازاں انہوں نے ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے فلم کو جلد ہی جرمنی میں ہونے والے فیسٹیول میں پیش کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں مواد کی وجہ سے پابندی کا سامنا کرنے کے بعد انہوں نے اپنی فلم کو 10 مختلف فلم فیسٹیول میں پیش کرنے کی درخواست بھیجی تھی، جس میں سے چند فیسٹیولز نے ان کی درخواست قبول کرلی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ بعض فلم فیسٹیول ایسی کسی فلم کو منتخب نہیں کرتے، جس کا ورلڈ پریمیئر نہیں ہوتا اور چوں کہ ان کی فلم کا کوئی عالمی پریمیئر نہیں ہوا، اس لیے ان کی فلم متعدد فیسٹیولز میں پیش نہیں ہو سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پابندی کا شکار ’جاوید اقبال‘ کے لیے برطانیہ میں دو ایوارڈز

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کانز اور وینس فلم فیسٹیول کے لیے اپنی فلم کو نہیں بھیجا تھا، تاہم ان کی فلم نیویارک فیسٹیول میں بھی پیش ہوگی جب ک انہوں نے ٹورنٹو فلم فیسٹیول انتظامیہ کو بھی اسکریننگ کے لیے درخواست بھیج رکھی ہے۔

فلم پر پاکستان میں پابندی عائد ہے—اسکرین شاٹ
فلم پر پاکستان میں پابندی عائد ہے—اسکرین شاٹ

علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے فلم کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ریلیز کرنے کا منصوبہ بھی بنا لیا ہے اور اس وہ اس ضمن میں مزید کام کرنے میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں متعدد او ٹی ٹی پلیٹ فارمز موجود ہیں، جو کسی بھی مواد کو سینسر کیے بغیر ریلیز کرتے ہیں۔

ابو علیحہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ان کی فلم کی نمائش کی مخالف فلم سینسر بورڈز کی جانب سے نہیں بلکہ ایک طاقتور شخص کی جانب سے کی جا رہی ہے، جو نہیں چاہتے کہ ’جاوید اقبال‘ ریلیز ہو اور وہ شخص سینسر بورڈز کے محکموں سے بھی زیادہ طاقتور ہیں، تاہم انہوں نے اس شخص کا نام نہیں بتایا۔

فلم ساز نے یہ بھی کہا کہ وہ ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کے سیکوئل پر کام کر رہے ہیں اور سیریز کی دوسری فلم پہلی فلم سے بھی زیادہ بولڈ اور خطرناک ہوگی، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ سیکوئل فلم کو کب تک ریلیز کیا جائے گا؟

فلم کو پاکستان میں جنوری 2022 میں ریلیز کیا جانا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
فلم کو پاکستان میں جنوری 2022 میں ریلیز کیا جانا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

خیال رہے کہ اس فلم کو مئی 2020 میں یوکے ایشین فلم فیسٹیول میں دکھایا گیا تھا، جہاں انہیں دو ایوارڈز کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو دو بڑے ایوارڈز ’بہترین ہدایت کار‘ اور ’بہترین اداکار‘ کے ایوارڈز بھی دیے گئے اور دونوں ایوارڈز یاسر حسین نے وصول کیے تھے۔

مذکورہ فلم کی کہانی پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بدنام سیریل کلر ’جاوید اقبال مغل‘ کے جرائم اور ان کے قانونی ٹرائل کے گرد گھومتی ہے۔ جاوید اقبال مغل‘ 100 بچوں کے قتل اور ان کے ’ریپ‘کا مجرم تھا۔

1999 میں جاوید اقبال نے پولیس کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے 100 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا جن کی عمریں 6 سے 16 سال کے درمیان تھیں، اس نے ساتھ میں یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے زیادہ تر بچوں بچوں کو گلا گھونٹ کر مارا اور ان کے جسم کے کئی ٹکڑے بھی کیے۔

جاوید اقبال مغل نے 2001 اکتوبر میں لاہور کی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں