شوہر کو کیسے قتل کریں؟ مضمون لکھنے والی خاتون کو شوہر کے قتل پر سزا

اپ ڈیٹ 15 جون 2022
خاتون کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی—فوٹو: The Oregonian/Pool
خاتون کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی—فوٹو: The Oregonian/Pool

ماضی میں ’شوہر کو کیسے قتل کریں؟’ کے عنوان پر مضمون لکھنے والی مصنفہ اور ناول نگار کو امریکی عدالت نے شوہر کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنادی۔

امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق امریکی عدالت نے 14 جون کو 71 سالہ ناول نگار اور مصنفہ نینسی کرمپٹن بروفی کو شوہر کو قتل کرنے کے مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں عمر قید یعنی کم از کم 25 سال قید کی سزا سنادی۔

جیوری نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ نینسی کرمپٹن بروفی کی جانب سے شوہر کو قتل کیے جانے کے واضح ثبوت دستیاب ہیں، تاہم ان کی جانب سے سالوں قبل ’شوہر کو کیسے قتل کریں؟‘ کا مضمون لکھنے اور شوہر کو قتل کرنے کے تعلق کو نہیں جوڑا جا سکتا۔

جیوری ارکان کے مطابق مجرم خاتون نے سالوں قبل ’شوہر کو کیسے قتل کریں؟’ کا مضمون لکھا تھا اور انہوں نے 2011 میں شوہر کو قتل کیا۔

مجرم خاتون نے ماضی میں کئی رومانوی ناول بھی لکھے اور ان کی بعض کتابیں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں بھی شامل رہیں۔

خاتون نے 2011 میں شوہر کو قتل کیا تھا—فائل فوٹو: امریکی پولیس
خاتون نے 2011 میں شوہر کو قتل کیا تھا—فائل فوٹو: امریکی پولیس

انہوں نے 2011 میں اپنے شوہر کو اس وقت قتل کردیا تھا جب وہ طلبہ کے ہاسٹل میں بطور باورچی ملازمت کرتے تھے، انہوں نے شوہر کو دو گولیاں مارنے سمیت ان کا چہرہ ٹھنڈے پانی میں بھی ڈبویا تھا۔

قتل کے کچھ عرصے بعد ہی پولیس نے تفتیش کرکے مقتول کی بیوی کو ہی قاتل قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ ایک دہائی تک جاری رہا۔

کئی مواقع پر خاتون کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے، تاہم کئی مواقع پر پولیس کو مجرمہ کے خلاف اچھے ثبوت بھی ملے اور پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ خاتون نے اپنے شوہر کو تقریبا 15 لاکھ ڈالر کی انشورنس کی رقم ہڑپ کرنے کے لیے قتل کیا۔

پولیس کے مطابق ان سالوں میں نینسی کرمپٹن بروفی اور ان کے شوہر سخت مالی مشکلات سے گزر رہے تھے اور ان کے شوہر نے اپنی انشورنس بھی کرا رکھی تھی، جس وجہ سے بیوی نے اپنے ہی شوہر کو پیسوں کی لالچ میں قتل کیا۔

’شوہر کو کیسے قتل کریں؟’ کا مضمون لکھنے والی خاتون کو عمر قید کی سزا ملنے کے بعد یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں