بیوی کو شوہر کے جوتے بھی اٹھانے چاہئیں، صدف کنول

اپ ڈیٹ 31 جولائ 2021
صدف کنول نے نامعلوم افراد 2 میں گانا کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
صدف کنول نے نامعلوم افراد 2 میں گانا کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ و ماڈل صدف کنول کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سماجی روایات اور ثقافات یہ ہیں کہ شادی شدہ خاتون کو نہ صرف شوہر کے کپڑے استری کرنے ہوتے ہیں بلکہ ان کے جوتے بھی اٹھانے ہوتے ہیں۔

اداکارہ نے شوہر شہروز سبزواری کے ہمراہ اے آر وائے نیوز کے پروگرام ہمارے مہمان میں شریک ہوئیں، جہاں دونوں نہ صرف مستقبل کے منصوبوں سے متعلق کھل کر بات کی بلکہ انہوں نے ازدواجی زندگی اور سماجی مسائل پر بھی گفتگو کی۔

اسی پروگرام میں صدف کنول نے یہ بھی تسلیم کیا کہ جب 2017 میں انہوں نے آئٹم سانگ کیا تھا تو وہ کم عمر تھیں، اب وہ بڑی ہو چکی ہیں اور دوبارہ ایسا نہیں کریں گی۔

صدف کنول نے 2017 کی کی بلاک بسٹر فلم ’نامعلوم افراد 2‘ آئٹم گانا ’کیف و سرور‘ کیا تھا، جسے کافی سراہا گیا تھا، ساتھ ہی ان کے لباس اور بولڈ انداز پر تنقید بھی کی گئی تھی۔

تاہم اب انہوں نے کہا ہے کہ 4 سال قبل ان کی جانب سے آئٹم سانگ کرنا ان کی نا سمجھی تھی مگر اب وہ سمجھدار ہو چکی ہیں۔

کیف و سرور نامی گانے میں صدف کنول کی پرفارمنس کو سراہا گیا تھا—اسکرین شاٹ
کیف و سرور نامی گانے میں صدف کنول کی پرفارمنس کو سراہا گیا تھا—اسکرین شاٹ

دونوں نے بتایا کہ ان کے شادی کے فیصلے پر کسی نے بھی ناراضگی کا اظہار نہیں کیا اور دونوں نے اہل خانہ کی مرضی سے شادی کی۔

شہروز سبزواری نے بتایا کہ ان کی جانب سے صدف کنول سے دوسری شادی کرنے کے فیصلے پر ان کے دوستوں نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا اور کسی نہ کوئی غلط بات نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’نامعلوم افراد 2‘: صدف کنول کا آئٹم سانگ ریلیز

انہوں نے پہلی اہلیہ سائرہ یوسف سے طلاق کے معاملات پر کھل کر وضاحت نہیں کی، تاہم بتایا کہ وہ ان کی مرتے دم تک عزت کرتے رہیں گے۔

شہروز سبزواری کے مطابق سائرہ یوسف کوئی عام خاتون نہیں بلکہ ان کی بیٹی نورے کی ماں ہیں، اس لیے مرتے دم تک ان کی عزت کرنا ان پر فرض ہے۔

اداکار نے بتایا کہ ان کی بیٹی 7 سالہ نورے صدف کنول کے ساتھ بھی فری ہیں اور دونوں میں گہرا تعلق قائم ہو چکا ہے، کیوں کہ ان کی دوسری اہلیہ نے ان کی بیٹی کو میک اپ کی چیزیں دیں اور انہیں میک اپ کرنا سکھایا۔

شادی کے بعد صدف نے آئٹم سانگ نہ کرنے کا اعلان بھی کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
شادی کے بعد صدف نے آئٹم سانگ نہ کرنے کا اعلان بھی کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ایک سوال کے جواب میں شہروز سبزواری نے بتایا کہ جب صدف کنول نے 2017 میں آئٹم سانگ کیا تھا، تب وہ انہیں جانتے تک نہیں تھے لیکن اب اگر ان کی اہلیہ ایسا کرنا چاہتی ہیں تو ان کی اپنی مرضی ہے، وہ انہیں نہیں روکیں گے۔

اسی حوالے سے صدف کنول نے وضاحت کی کہ جب انہوں نے ’کیف و سرور‘ کیا تھا، تب وہ کم عمر اور بچی تھیں، اب وہ بڑی ہوگئیں، ان میں سمجھ آگئی ہیں اور ان کے خیالات تبدیل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کم عمری میں لوگ وہ لباس بھی پہنتے ہیں جو نہیں پہننا چاہیے اور وہ کام بھی کرتے ہیں جو نہیں کرنا چاہیے، اس لیے اب وہ سمجھدار ہوگئی ہیں اور دوبارہ آئٹم سانگ نہیں کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ان کے آئٹم سانگ کرنے سے ان کے شوہر شہروز سبزواری کو مسئلہ ہوگا بلکہ حقیقت میں ان کی اپنے خیالات تبدیل ہوچکے ہیں اور وہ سمجھدار ہوگئیں ہیں، اس لیے اب دوبارہ ایسا نہیں کریں گی۔

مزید پڑھیں: شادی کے بعد صدف کنول کا آئٹم گانے نہ کرنے کا اعلان

اسی پروگرام میں صدف کنول نے فیمنزم اور عورت مارچ کے معاملے پر بھی محتاط انداز میں گفتگو کی اور کہا کہ وہ مذکورہ معاملے پر بحث نہیں کریں گی، تاہم وہ اتنا کہنا چاہتی ہیں کہ ایک بیوی کو اپنے شوہر کی تمام ضروریات اور چیزوں کا علم ہونا چاہیے۔

اداکارہ کے مطابق بیوی ہونے کے ناتے ہر خاتون کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے شوہر کے کپڑے کہاں ہوتے ہیں، ان کے شوہر کی کیا ضروریات ہیں اور یہ کہ وہ ان ساری چیزوں کا خیال رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی سماجی روایات اور ثقافات یہ ہیں کہ ایک خاتون کو شادی کرنی ہوتی ہے، ان کا شوہر ہوتا ہے اور بیوی ہونے کے ناتے عورت کو شوہر کے کپڑے بھی استری کرنے ہوتے ہیں تو ان کے جوتے بھی اٹھانے پڑتے ہیں۔

صدف کنول کے مطابق اگرچہ وہ شوہر کے کپڑی استری نہیں کرتیں اور نہ ہی انہیں جوتے اٹھاکر دیتی ہیں مگر انہیں معلوم ہوتا ہے کہ ان کے شوہر کو کب، کس وقت کون سی چیز کی ضرورت ہوتی ہے اور ایسا علم ہر خاتون کو ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بطور بیوی اور عورت ہونے کے ناتے ایک خاتون کو یہ بھی علم ہونا چاہیے کہ ان کے شوہر کو کون سے کھانے پسند ہیں اور وہ کب غذا کھانا چاہتے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ لازمی نہیں ہے کہ شوہر کو اپنی بیوی کی چیزوں اور ضروریات کا علم ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جو شوہروں کی ضروریات کے خیالات کو غیر اہم سمجھتی ہیں وہ ایک طرح سے لبرلز ہوتی ہیں، تاہم انہوں نے ایسی خواتین پر تنقید نہیں کی۔

صدف کنول کے مطابق یہ غلط ہے کہ عورتیں مظلوم ہیں اور وہ خود کو مظلوم اور کمزور نہیں سمجھتیں اور انہیں یقین ہے کہ دوسری خواتین بھی اپنے متعلق ایسا ہی سمجھتی ہوں گی۔

خیال رہے کہ صدف کنول اور شہروز سبزواری نے مئی 2020 میں شادی کی تھی، اس سے قبل دونوں کے درمیان تعلقات کی خبریں تھیں۔

صدف کنول سے قبل شہروز سبزواری نے 2012 میں سائرہ یوسف سے شادی کی تھی، جن سے انہیں ایک بیٹی نورے بھی ہے، تاہم ان دونوں کے درمیان مارچ 2020 میں طلاق ہوگئی تھی۔

شہروز سبزواری سے شادی کے چند ماہ بعد ہی صدف کنول نے اعلان کیا تھا کہ اب وہ دوبارہ آئٹم سانگ نہیں کریں گی اور اب انہوں نے کہا کہ وہ سمجھدار ہوگئی ہیں، اس لیے ایسا کام نہیں کریں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں