امریکا: شرح سود میں 30سال بعد 75 بیسز پوائنٹس کا اضافہ

اپ ڈیٹ 16 جون 2022
امریکا میں 1994 کے بعد پہلی مرتبہ 75بس پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
امریکا میں 1994 کے بعد پہلی مرتبہ 75بس پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لڑتے ہوئے امریکی فیڈرل ریزرو نے تقریباً 30 برسوں میں شرح سود میں سب سے زیادہ جارحانہ اضافے کا اعلان کرتے ہوئے قرض لینے کی بینچ مارک شرح میں 0.75 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل ریزرو کی پالیسی ترتیب دینے والی فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ مہنگائی کو اپنے اہداف کے مطابق 2 فیصد تک واپس لانے کے لیے پرعزم ہے اور توقع ظاہر کی کہ شرح سود میں اضافہ جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: امریکا میں جنوری کے دوران مہنگائی 40 سال کی بلند ترین سطح پر رہنے کا امکان

کچھ عرصہ قبل تک مرکزی بینک 0.5 فیصد پوائنٹ کے اضافے کی منظوری کے لیے تیار نظر آتا تھا لیکن ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ افراط زر میں تیزی سے اضافے نے فیڈرل ریزرو کو ہدف سے پیچھے دھکیل دیا۔

یعنی اسے افراط زر سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کو ثابت کرنے کے لیے سخت ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت تھی، یہ نومبر 1994 کے بعد پہلی مرتبہ 75 بیس پوائنٹ کا اضافہ ہے۔

مرکزی بینک کے منصوبوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے کے لیے فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس کریں گے جس پر ان اشاروں کے لیے گہری نظر رکھی جائے گی کہ آنے والی میٹنگز میں پالیسی ساز کتنے جارحانہ ہوں گے۔

درمیانی سہ ماہی کی پیش گوئی کے مطابق کمیٹی کے اراکین اب سال کے اختتام پر وفاقی فنڈز کی شرح 3.4فیصد پر دیکھ رہے ہیں جو مارچ میں 1.9فیصد کے تخمینے سے زیادہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں