صحافی شیریں ابو عاقلہ اسرائیلی فوج کی گولی سے جاں بحق ہوئیں، اقوام متحدہ

اپ ڈیٹ 24 جون 2022
مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کے اعزاز میں بنائی گئی پیٹنگ کے پاس سے فلسطینی سائیکل سوار  گزر رہا ہے— فوٹو: ا ے ایف پی
مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کے اعزاز میں بنائی گئی پیٹنگ کے پاس سے فلسطینی سائیکل سوار گزر رہا ہے— فوٹو: ا ے ایف پی

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ان کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الجزیرہ ٹی وی سے منسلک فلسطینی خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی نژاد امریکی صحافی نے جیکٹ اور ہیلمنٹ پہنا ہوا تھا جس پر 'پریس' لکھا ہوا تھا، وہ 11 مئی کو جنین شہر میں اسرائیلی فوج کے آپریشن کی کوریج کرتے ہوئے جاں بحق ہو گئی تھیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان روینا شمداسانی نے جنیوا میں رپورٹرز کو بتایا کہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آنے والی گولیوں سے شیریں ابو عاقلہ جاں بحق ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: صحافی شیریں ابو عاقلہ اسرائیلی فوج کی گولی سے قتل ہوئیں، فلسطینی حکام

ان کا کہنا تھا کہ یہ باعث تشویش ہے کہ اسرائیلی حکام نے اس معاملے پر تحقیقات نہیں کیں، ہم نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر میں اس واقعے کی غیرجانب درانہ نگرانی کی۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ شیریں ابو عاقلہ مسلح فلسطنیوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئیں، تاہم اس کے برعکس جن گولیوں سے شیریں ابو عاقلہ جاں بحق اور ان کے ساتھ علی سمودی زخمی ہوئے تھے وہ اسرائیلی فوج نے چلائی تھی۔

روینا شمداسانی کا کہنا تھا کہ یہ معلومات اسرائیلی افواج اور فلسطینی اٹارنی جنرل کی جانب سے آئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ جہاں پر صحافی موجود تھے وہاں قریبی علاقے میں مسلح فلسطینی کارروائیاں کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی پولیس کا الجزیرہ کی مقتول صحافی کے جنازے میں شریک سوگواروں پر حملہ

انسانی حقوق کی نگرانی کے مروجہ طریقہ کار کے تحت اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے تصاویر، ویڈیو اور آڈیو میٹیریل کا جائزہ لینے کے ساتھ جائے وقوع کا دورہ کیا، ماہرین سے مشاورت کی، سرکاری کمیونیکیشن کا جائزہ اور گواہوں کے انٹرویوز بھی لیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ واقعے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 7 صحافی مغربی راستے سے جنین مہاجرین کیمپ میں 6 بجے کے بعد پہنچے۔

تقریبا ساڑھے 6 بجے 4 صحافیوں نے خاص گلی کی طرف رخ کیا، بظاہر نشانہ لے کر چلائی جانے والی گولیاں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آئیں۔

ایک گولی علی سمودی کے کندھے میں لگی جس سے وہ زخمی ہوگئے جبکہ دوسری گولی شریں ابو عاقلہ کے سر میں لگی جس سے وہ فوراً ہی جاں بحق ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے الجزیرہ کی خاتون صحافی جاں بحق

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی سربراہ مشیل بیچلیٹ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات شروع کرے اور اس کے ساتھ ساتھ غزہ میں قانون نافذ کرنے والے آپریشن اور ویسٹ بینک میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے تمام مارے جانے والے افراد کی تحقیقات کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں