ای سی پی کو پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 27 جون 2022
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ اراکین کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا مؤقف قانون کے مطابق نہیں — فائل فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ اراکین کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا مؤقف قانون کے مطابق نہیں — فائل فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر اراکین کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ارکان کا نوٹی فکیشن جاری نہ کرنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر جسٹس شاہد وحید نے سماعت کی۔

سماعت میں وکیل پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے بعد ان نشستوں پر نوٹی فکیشن جاری کرنے کا پابند ہے لیکن نوٹی فکیشن جاری نہیں کر رہا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کی 5 مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک دیا

بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے دی گئی فہرست بدل نہیں سکتی، ہم نے الیکشن کمیشن کو کہا کہ اس پر نوٹی فکیشن جاری کریں۔

وکیل پی ٹی آئی کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا کہ 20 سیٹیں خالی ہوئی ہیں، اس لیے پارٹیوں کی مجموعی نشستیں بھی بدلی ہیں، کمیشن کا یہ مؤقف قانون کے مطابق نہیں ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر نوٹی فکیشن عام انتخابات کے بعد جاری ہوتا ہے، اب 20 نشستوں کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی پوزیشن بدل گئی ہے، میرا تو خیال تھا کہ یہ لارجر بینچ کا معاملہ ہے۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کمیشن کو مخصوص نشستوں کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر منتخب پی ٹی آئی کے پانچ اراکین سمیت 25 منحرف اراکین اسمبلی کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کو ووٹ دینے پر ڈی سیٹ کر دیا گیا تھا اور 23 مئی کو انہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے باضابطہ طور پر ڈی نوٹیفائی کیا تھا۔

پی ٹی آئی نے 28 مئی کو لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ الیکشن کمیشن کو ہدایت دی جائے کہ خالی نشستوں پر نئے ایم پی ایز کی تعیناتی کے لیے اعلامیہ جاری کیا جائے۔

اس سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 2 جون تک کی مہلت دیتے ہوئے معاملے پر فیصلہ دینے کے لیے کہا تھا۔

اس پر ای سی پی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ آئین میں فراہم کردہ متناسب نمائندگی کی اسکیم خواتین اور غیر مسلموں کے لیے خالی مخصوص نشستوں کو پُر کرنے کے لیے لازمی ہے، آئین کے آرٹیکل 106 کی روح کے پیش نظر ہم پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی 20 جنرل نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج تک خالی مخصوص نشستوں کو پر کرنے کے عمل کو مؤخر کرنا مناسب سمجھتے ہیں۔

اس پر پی ٹی آئی نے 3 جون کو ای سی پی کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں