عمران خان نے 2 جولائی کو اسلام آباد میں احتجاج کے منصوبے کا اعلان کردیا

اپ ڈیٹ 28 جون 2022
سابق وزیراعظم کی جانب سے یہ اعلان   آزادی مارچ ختم کرنے کے فیصلے کے ٹھیک ایک ماہ بعد کیا گیا ہے—فائل فوٹو:دان نیوز
سابق وزیراعظم کی جانب سے یہ اعلان آزادی مارچ ختم کرنے کے فیصلے کے ٹھیک ایک ماہ بعد کیا گیا ہے—فائل فوٹو:دان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2 جولائی کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں امریکا کی سازش کے تحت مسلط کی گئی امپورٹڈ حکومت کے خلاف احتجاج کی قیادت کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم کی جانب سے یہ اعلان فوری طور پر انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو 6 روز کا 'الٹی میٹم' دینے کے ساتھ آزادی مارچ ختم کرنے کے فیصلے کے ٹھیک ایک ماہ بعد کیا گیا ہے۔

چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بڑھتی مہنگائی کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: امپائر کو ساتھ ملانے کے باوجود ہم نے ان کو شکست دینی ہے، عمران خان

اجلاس میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر، پرویز خٹک، اسد قیصر اور عامر محمود کیانی سمیت پارٹی کے دیگر مرکزی اور علاقائی رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس میں شریک رہنماؤں نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران نظر آنے والی لاقانونیت کی مذمت کرتے ہوئے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

رہنماؤں نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پیدا صورتحال کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے منصفانہ، شفاف اور قابل اعتماد انتخابات کے انعقاد میں ناکامی قرار دیا، تاہم، میٹنگ کے دوران خیبر پختونخوا کے حلقے پی کے7 سوات میں پی ٹی آئی کی واضح فتح پر 'خوشی' اور 'اطمینان' کا اظہار کیا جہاں پی ٹی آئی نے 13 سیاسی جماعتوں کی حمایت یافتہ اے این پی کے امیدوار کو بڑی شکست دی۔

مزید پڑھیں: سابق وزیر اعظم عمران خان نے نیب قانون میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق رہنماؤں نے 17 جولائی کو پنجاب کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں مخلوط حکومت کی جانب سے قبل از انتخابات دھاندلی کی شکایات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے ضمنی انتخابات کے حوالے سے عوام میں پائے جانے والے جوش و خروش کو امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔

اجلاس کے دوران پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

اس دوران پی ٹی آئی راولپنڈی اور اسلام آباد کے رہنماؤں کو ایونٹ کو تاریخی بنانے کے لیے اپنی تیاریوں اور عوامی تحریک کی مہم کو تیز کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔

مزید پڑھیں: نومبر میں آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر کرتا، عمران خان

پی ٹی آئی رہنماؤں نے بجٹ کی منظوری اور قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے حکومتی اقدمات کا بھی جائزہ لیا۔

احتجاجی لائحہ عمل پر روشنی ڈالتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ وہ 2 جولائی کی احتجاجی ریلی کی قیادت کریں گے، موجودہ حکومت کے خلاف مضبوط تحریک چلانا لازمی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ، خاص طور پر نوجوان اور خواتین، سیاسی طور پر پہلے سے کہیں زیادہ باشعور ہوچکے ہیں اور اس چیز کا اظہار عوام نے ان کی حکومت کی برطرفی کے خلاف زبردست ردعمل دے کر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، امپورٹِڈ سرکار نے احتساب ہی دفن کردیا، عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ 'مقامی میر جعفر' آئین، قانون اور جمہوری اقدار کو آمروں سے زیادہ بے رحمی کے ساتھ پامال کر رہے ہیں۔

دوسری جانب ایک اور پیش رفت ہوئی جب سابق وزیر اعظم عمران کے چیف آف اسٹاف شہباز گل نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پولیس نے بنی گالا سے زیر حراست میں لیے گئے ملازم کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ دماغی طور پر صحت مند نہیں ہے۔

بنی گالا سے گزشتہ روز حراست میں لیے گئے ملازم کے بارے میں شہباز گل کا کہنا تھاکہ ملزم کو کئی سال قبل ملازمت پر رکھا گیا تھا جب کہ وہ عمران خان کے بیڈ روم میں ایک ڈیوائس لگاتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں