کراچی کو ناقابل رہائش شہروں کی فہرست میں شمار کیے جانے پر شہزاد رائے کو تشویش

شہزاد رائے نے لکھا کہ میں ہرروز اپنے شہر کراچی کو بچانے کی کوشش کرتا ہوں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
شہزاد رائے نے لکھا کہ میں ہرروز اپنے شہر کراچی کو بچانے کی کوشش کرتا ہوں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ملک میں تعلیم، حفظان صحت اور دیگر سماجی مسائل کے حل کے لیے سرگرم معروف گلوکار شہزاد رائے نے کراچی کو دنیا کے ناقابل رہائش شہروں کی فہرست میں شمار کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ روز انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر ٹوئٹ کی جس میں وہ کراچی کے ایک سیوریج نالے کے سامنے کھڑے نظر آئے۔

تصویر کے کیپشن میں شہزاد رائے نے لکھا کہ ’میں ہرروز اپنے شہر کراچی کو بچانے کی کوشش کرتا ہوں مگر دی اکنامک انٹیلی جنس کے مطابق کراچی کو دنیا کے ناقابل رہائش شہروں میں شمار کرلیا گیا ہے‘۔

انہوں نے لکھا کہ میں کراچی کے بارے میں تو کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن قدرت اور ماحول ہمیں معاف نہیں کریں گے۔

قبل ازیں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم بے بھی اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو اپنا گھر سمجھنے والے تمام 25 کروڑ شہری قابل احترام ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے شہر کے رہائشیوں نے گزشتہ برسوں میں اس شہر کو جو کچھ دیا اور عطیات کیے وہ غیرمعمولی ہے۔

شنیرا کا کہنا تھا کہ ’کراچی شہر اس کے عوام کے دلوں کی وجہ سے زندہ ہے، یہ رہائش کے لیے دنیا کا پانچواں بدترین شہر ہے لیکن جب انسان دوستی، خیرات اور نیک نیتی کی بات آئے تو نمبر 1 ہے‘۔

واضح رہے کہ برطانوی میگزین دی اکانومسٹ کے ریسرچ اینڈ اینالسز ڈویژن ’اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو)‘ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں ایک بار پھر کراچی کو انتہائی غیر تسلی بخش معیار زندگی کی وجہ سے ’رہائش‘ کے حوالے سے دنیا کا پانچواں بدترین شہر شمار کرلیا۔

فہرست میں کراچی 173 شہروں میں 168 ویں نمبر پر ہے جو درجہ بندی کے لحاظ سے محض الجزائر، طرابلس، لاگوس اور دمشق جیسے شہروں سے بہتر رہا۔

فہرست کے مطاق کراچی کا ہیلتھ کیئر اسکور 33.3 ہے، اس نے ثقافت اور ماحولیات کے لیے 35.2 اسکور حاصل کیا، تعلیم کے لیے 66.7 اور انفراسٹرکچر میں 51.8 کا سکور حاصل کیا۔

خیال رہےکہ اس سے قبل بھی گلوکار شہزاد رائے اور وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم کی جانب سے خصوصاً کراچی سے جڑے مسائل پر اکثر آواز اٹھائی جاتی رہی ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Muhammd Bilal Jun 28, 2022 06:26pm
Shnaira ne 25 Million kaha hai 250 Million nahi to please correct kr lein apne pass.
haris Jun 28, 2022 06:51pm
AS long as Bhutto is alive, Karachi would make in the tops every year.