مہنگائی کے خدشات کے سبب بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح پر

28 جون 2022
بھارت میں  ایک کیشیئر پیٹرول اسٹیشن پر ایک کمرے کے اندر بھارتی کرنسی  چیک کر رہا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
بھارت میں ایک کیشیئر پیٹرول اسٹیشن پر ایک کمرے کے اندر بھارتی کرنسی چیک کر رہا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

تیل کی زیادہ قیمتوں سے افراطِ زر کے خدشات کے سبب بھارت کی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، حالانکہ مرکزی بینک نے وقفے وقفے سے ڈالر کو فروخت کرکے نقصانات کو محدود کرنے میں مدد کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر 0.6 فیصد گر کر 78 روپے 77 پیسے ہو گئی ہے جو کہ تمام تر سابقہ ریکارڈ کو توڑ کر گزشتہ ہفتے 78 روپے 39 پیسے ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اہم ایکوٹی انڈیکس 'نفٹی 50' میں بھی 0.4 فیصد کی کمی ہوئی۔

بھارت اپنی تیل کی ضروریات کا دو تہائی سے زیادہ درآمد کرتا ہے، خام تیل کی بُلند قیمتیں ملکی تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے ( سی اے ڈی) میں اضافے اور درآمدی مہنگائی روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

نجی بینک کے سینئر ٹریڈر نے بتایا کہ خام تیل کی قیتمیں دوبارہ بڑھنا شروع ہو گئی ہیں، روپیہ 79 سے 79.50 تک جاسکتا ہے تاہم اس کا انحصار مرکزی بینک کے اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا

تیل کی قیمتوں میں تیسرے روز بھی اضافہ ہوا، تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیداوار میں اضافے کا امکان نہیں ہے جبکہ لیبیا اور ایکواڈور میں سیاسی بدامنی کے سبب سپلائی میں اضافے سے متعلق خدشات ہیں۔

ڈیلرز نے بتایا کہ بھارت کا مرکزی بینک حکومتی بینکوں کے ذریعے وقفے وقفے سے ڈالر فروخت کررہا ہے تاکہ روپے کو ہونے والے نقصانات کو کم کیا جاسکے لیکن ڈالر کی طلب بہت زیادہ ہے۔

تجزیہ کار نے بتایا کہ عالمی سطح پر ڈالر فنڈنگ میں دباؤ 'لندن انٹر بینک آفر ریٹ ۔ اوورنائٹ انڈیکس سوئیپ' (لائبور-او آئی ایس) میں بڑھتے ہوئے فرق سے صاف ظاہر ہے، بھارتی بینک کے فاروڈ مارکیٹ میں مداخلت نے نقد ڈالر کی قلت کے مسئلے میں اضافہ کر دیا ہے۔

بھارتی مرکزی بینک سسٹم میں روپے کی لیکویڈیٹی کو متاثر کرنے سے بچنے کے لیے فارورڈ ڈالرز فروخت کر رہا ہے، اس کی وجہ سے ایک سال کے فارورڈ ڈالر کا نفع 3فیصد سے نیچے چلا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے ساتویں، آٹھویں جائزے کیلئے اہداف موصول ہوگئے، مفتاح اسمٰعیل

ایم کے گلوبل کے معیشت دان مادھوی اڑوڑا نے بتایا کہ کرنسی مارکیٹ کے کور میں کمی، اشیائے ضروریہ کی مستقل بُلند قیمتیں، محدود زرمبادلہ کے سبب بڑھتی مہنگائی اور بھارتی کرنسی کی قدر کے سبب مرکزی بینک کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کی حکمت عملی میں تبدیلی کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی کرنسی کو وقت کے ساتھ ساتھ کمزور کرنا درست حکمت عملی ہے جس کے سبب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا۔

آنند راٹھی شیئرز اینڈ اسٹاک بروکرز کے محقق جیگار ترویدی نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ بڑھتے ہوئے شرح سود اور تجارتی و کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر کم ہو کر سال کے آخر تک 80 سے 81 روپے ہو جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں