بھارت: ریاست منی پور میں بارش، لینڈ سلائیڈنگ سے 25 افراد ہلاک

02 جولائ 2022
منی پور میں فوجی اہلکار اور امدادی ٹیمیں لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں—فوٹو: اے ایف پی
منی پور میں فوجی اہلکار اور امدادی ٹیمیں لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں—فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں بارش اور لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی جبکہ 40 افراد لاپتا ہیں۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق منی پور میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری ہے جہاں ملبے سے اب تک 25 لاشیں نکال لی گئی ہیں تاہم 40 افراد کا سراغ تاحال نہیں لگایا جاسکا۔

مزید پڑھیں: بھارت، بنگلادیش میں تیز بارشیں اور سیلاب، 95 لاکھ افراد پھنس گئے

رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور ڈیزاسٹر ریلیف کی ٹیموں کی جانب سے منی پور میں ریلوے کے تعمیراتی کیمپ میں ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ متاثرین میں اکثر سرحدی فوج کے سپاہیوں کی ہیں جو ریلوے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔

فوج کے بیان میں کہا گیا کہ ملبے سے اب تک 18 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے جبکہ مزید 12 اہلکار اور 26 شہری لاپتا ہیں۔

منی پور کے وزیراعلیٰ این بیرن سنگھ نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے جائے وقوع پر صورت حال اب بھی ‘تشویش ناک’ ہے جہاں بارش اور خراب موسم کی وجہ سے امدادی کاموں میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔

بھارت کی دور دراز ریاست میں حالیہ ہفتوں کے دوران شدید بارشیں ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈ اور سیلابی صورت حال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش، بھارت میں بارش اور سیلاب سے 41افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر

خطے میں گزشتہ ماہ سیلاب سے درجنوں ہلاکتیں ہوئی تھیں، بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ سے شہریوں کے گھر بھی تباہ ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ رواں برس کے اوائل میں بھارت کے کئی علاقوں میں غیرمعمولی بارش اور سیلاب سے ایک بچہ سمیت 10 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے دنیا بھر میں موسم سے متعلق بدترین واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور بھارت میں جنگلات کے کٹاؤ اور ترقیاتی منصوبے سے انسانی زندگی کو مزید ابتر کردیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی بنگلہ دیش اور شمال مشرقی بھارت میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 95 لاکھ افراد اپنے علاقوں میں پھنس کر رہ گئے تھے اور بھارتی ریاست آسام میں دو ہفتوں کے دوران تقریباً 69 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بھارتی حکام نے بتایا تھا کہ آسام میں واقع وادی بارک کے تین اضلاع میں سیلاب سے رابطے منقطع ہوگئے ہیں۔

آسام کی وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا تھا کہ حالات انتہائی سنگین ہیں، ہم سلچار اور دیگر دو اضلاع سے فوری طور پر لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش اور بھارت میں سیلاب کی تباہ کاریاں

حکومت کا کہنا تھا کہ تقریباً 47 ہزار افراد بےگھر ہوئے ہیں، 3 لاکھ 30 ہزار افراد کو شیلٹر ہوم میں منتقل کردیا گیا ہے۔

سلچار کے ریٹائرڈ سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ میں 80 سال کا ہوں، میں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسے حالات نہیں دیکھے۔

تبصرے (0) بند ہیں