بھارت نے پُلٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری صحافی کو بیرون ملک سفر سے روک دیا

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2022
ثنا ارشاد مٹو نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ اس اقدام سے ’مایوس‘ ہیں کیونکہ وہ کافی عرصے سے موقع کی تلاش میں تھیں —فوٹو: بشکریہ ثنا ارشاد مٹو انسٹاگرام
ثنا ارشاد مٹو نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ اس اقدام سے ’مایوس‘ ہیں کیونکہ وہ کافی عرصے سے موقع کی تلاش میں تھیں —فوٹو: بشکریہ ثنا ارشاد مٹو انسٹاگرام

مقبوضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی پلٹزر ایوارڈ یافتہ فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو بغیر کسی وجہ کے دارالحکومت نئی دہلی کے ہوائی اڈے پر امیگریشن حکام نے فرانس جانے سے روک دیا۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر پر جاری بیان میں فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے کہا کہ وہ سیرینڈپیٹی آرلس گرانٹ 2020 کے 10 ایوارڈ یافتگان میں سے ہونے پر کتاب کے اجرا اور فوٹو گرافی کی نمائش کے لیے ہفتے کے روز دہلی ہوائی اڈے سے پیرس روانہ ہونے والی تھیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: 2021 میں 6 صحافی قتل اور 108 پر حملے کیے گئے

انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی وجہ نہیں بتائی گئی مگر بتایا گیا کہ میں بین الاقوامی سفر نہیں کر سکتی اور فرانس کا ویزا ہونے کے باوجود بھی روکا گیا۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ نے خاتون صحافی کی طرف سے کی گئی بات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’یہ پاگل پن ہے، میرے خلاف کوئی چیز نہیں ہے اور ایک افسر نے کہا کہ مجھے کشمیر سے وجہ معلوم کرنی چاہیے جہاں سے ایسے احکامات جاری ہوئے ہیں، مگر مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ مجھے سفر کرنے سے کیوں روکا گیا۔‘

ثنا ارشاد مٹو نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ اس اقدام سے ’مایوس‘ ہیں کیونکہ وہ کافی عرصے سے موقع کی تلاش میں تھیں۔

28 سالہ انعام یافتہ فوٹو جرنلسٹ کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر سے ہے اور وہ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے لیے فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کرتی ہیں۔

انہوں نے بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی کوریج کے لیے رائٹرز کے تین دیگر فوٹوگرافرز کے ساتھ فیچر فوٹوگرافی میں 2022 کا پولٹزر پرائز اپنے نام کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی بندش اور صحافتی آزادی کی پامالی جاری

خاتون صحافی کے خلاف یہ اقدام ان بھارتی صحافیوں پر حالیہ پابندیوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے جو وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔

رواں سال جنوری میں بھارتی حکام نے مقبوضہ کشمیر میں ایک آزاد صحافی اور میڈیا کے طالب علم سجاد گل کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد فروری میں کشمیر والا نیوز پورٹل کے ایڈیٹر فہد شاہ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں